نوابشاہ (سٹی رپورٹر) میٹرک اور انٹر کے طلبہ کا مستقبل دائو پر لگ گیا، ہزاروں طلبہ پریشان، رزلٹ نہ ملنے کے باعث گیارہویں جماعت میں داخلے کھٹائی میں پڑھنے کا خدشہ، طلبہ اور والدین پریشان۔ نوابشاہ کے ہزاروں طلبہ نے رزلٹ نہ آنے پر اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق اور بلوچستان پروموشن پالیسی کی منظوری دے چکے، سیکرٹری قانون اور سیکرٹری کالجز کا معاملے پر بات چیت سے گریز۔ طلبہ کا مؤقف سندھ حکومت کی بیورو کریسی کے غیر ذمے دارانہ رویے نے صوبے میں میٹرک اور انٹر کے ایک ملین سے زائد طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن، محکمہ کالج ایجوکیشن اور محکمہ قانون کے سیکرٹریز کی عدم دلچسپی سندھ میں میٹرک اور انٹر کے طلبہ کی براہ راست پروموشن میں آڑے آگئی۔ یاد رہے کہ کورونا وائرس کے سبب ملک کے دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی میٹرک کے امتحانات منسوخ کردیے گئے تھے اور اس کی جگہ طلبہ کو براہ راست اگلی کلاس میں پروموٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پروموشن پالیسی طے کی گئی اور اس راہ میں حائل قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سفارشات پر مبنی سمری بنائی گئی جسے محکمہ قانون سے گزار کر کابینہ میں پیش کیا جانا تھا۔