نوابشاہ (سٹی رپورٹر) نوابشاہ میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا، 10 کلو آٹے کا تھیلا 530 روپے میں فروخت ہونے لگا، ایک طرف آٹا مافیا اپنا کام دکھا رہا ہے تو دوسری جانب ضلعی انتظامیہ آٹے کے ساتھ ساتھ اشیاء خورونوش کے نرخ کو برقرار رکھنے میں بری طرح سے ناکام نظر آتی ہے۔ اس سلسلے میں وقتاً فوقتاً کمیٹیاں بھی بنائی جاتی ہیں جو کارروائیاں بھی کرتی ہیں، دوسری جانب سخت عوامی رد عمل سامنے آیا ہے جس پر شہریوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ صرف فوٹو سیشن تک محدود رہتی ہے، ملک میں پہلے ہی تبدیلی سرکار کی وجہ سے مہنگائی نے جینا دوبھر کیا ہوا ہے تو ضلعی انتظامیہ مافیا کو لگام ڈالنے میں مخلص نہیں ہے۔ لاک ڈائون کے باعث روزانہ اجرت کمانے والے کے لیے زندگی انتہائی دشوار ہوگئی ہے۔ اس حوالے سے آٹا ہول سیل مارکیٹ کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ ہر چیز کے نرخ بڑھ گئے ہیں، ہم اپنا جائز منافع رکھ کر آگے دکاندار کو فروخت کردیتے ہیں۔ آٹا مہنگا ہونے کی ایک وجہ دوسرے علاقوں میں گندم کی ترسیل بھی بتائی جارہی ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے۔ سندھ حکومت نے جو پابندی لگائی تھی اس دوران بھی ضلع بھر سے گندم کی ترسیل بڑے پیمانے پر ہوئی تھی، اسی وجہ سے آٹے کے نرخ میں اضافہ ہوا ہے۔