لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت زیادہ دیر چلنے والی نہیں ‘چار پانچ ماہ میں یہ خود ہی ہینڈز اپ کردے گی‘حکومت زمین بوس ہوچکی ہے‘ وزراخود اپنی ناکامیوں کا اعتراف کررہے ہیں ‘چینی کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد ذمے داروں کو گرفتار کرنا ضروری تھا‘آج آٹا چینی اور پیٹرول مافیا زیادہ طاقتور ہوچکا ہے‘حکومت میڈیا کا سامنا نہیں کرسکتی‘ نیب کی کارکردگی مایوس کن اور نیب خود قابل احتساب ہے‘ن لیگ نے کبھی اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ضلعی امیر محمد امین بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یہ بات نہایت تکلیف دہ ہے کہ حکومت عوام کو دھوکا دینے میں کامیاب ہوگئی‘ ریا ست کو ماں کا کردار ادا کرنا چاہیے مگر جب سے حکومت آئی ہے ہر طبقہ زندگی کے لوگ رو رہے ہیں‘احتجاج کررہے ہیں اور حکومت کو بددعائیں دے رہے ہیں‘ایک کروڑ 70لاکھ نوجوان بے روز گار
ہیں‘مہنگائی ،بے روز گاری اور غربت نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے‘ حکومت نے ایک کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں اور50 لاکھ کو گھردینے کا وعدہ کیا تھا مگر 22ماہ گزر جانے کے باوجود حکومت نے اپنا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا‘ لوگ 2 وقت کے کھانے کے محتاج ہوگئے ہیں‘حکومت نے اپنی نااہلی سے اداروں کو تباہ کردیا ہے ‘کوئی ایک ادارہ ایسا نہیں جہاں سے کوئی خیر کی خبر آتی ہو۔انہوں نے کہا کہ عوام کا حکومت پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے‘حکمرانوں نے عوام کو جو سبز باغ دکھائے تھے ان کی اصلیت سامنے آچکی ہے‘ اب لوگ ان حکمرانوں کے کسی وعدے پر یقین کرنے کو تیار نہیں ‘لوگ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے احتجاج پر مجبور ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے بھارت سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا‘حکومت کی کشمیر پالیسی بری طرح ناکام ہوگئی ہے بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ حکومت کی کشمیر کے حوالے سے کوئی پالیسی ہی نہیں تھی تو زیادہ بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں مظالم کی انتہا کردی ہے‘ نوجوانوں کو اٹھایا اور جعلی مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے‘ بچیوں کو گھروں سے اٹھا کر ان کی عزتیں پامال کی جارہی ہیں‘10 ماہ سے پورے کشمیر میں ڈبل لاک ڈائون ہے‘ پوری کشمیری قیادت گرفتار یا گھروں میںنظر بند ہے‘ جس طرح اقوام متحدہ اورعالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اسی طرح ہمارے حکمرانوں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔