فضل الرحمان کے دھرنے پر کچھ لوگ دھاوابولنے کے حامی تھے،چوہدری شجاعت

325

لاہور: صدر مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ مولانافضل الرحمان جب دھرنے کیلئے آئےتوکچھ لوگ دھاوابولنے کے حامی تھے۔

مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ سب کوتاریخ سے سبق حاصل اورواقعات سے اپنی اصلاح کرنی چاہئے،مولانافضل الرحمان جب دھرنے کیلئے آئےتوکچھ لوگ دھاوابولنے کے حامی تھے لیکن عمران خان سے جا کرکوئی بات کرنے کوتیارنہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ پرویزالہٰی نےعمران خان سےملاقات کی اورانہیں مشورہ دیا، پرویزالہٰی نے کہا کہ کوئی آدمی مرگیا توالزام لینے پرکوئی تیارنہیں ہوگا، پرویزالہٰی نےعمران خان کوبتایا کہ وزیراعظم کو ہرچیزکا جواب دینا پڑے گا۔

چوہدری شجاعت نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کےمعاملے پرہماری پارٹی پرالزام لگایا گیاجبکہ پرویزالہٰی کی باہمی سوچ پرعمل کرتےہوئےمعاملہ افہام وتفہیم سےحل ہوا، پہلی بارایسا ہوامولوی صاحبان،پولیس چند قدموں پرکھڑے تھے لڑائی نہیں ہوئی، عام آدمی سوچ بھی نہیں سکتاکہ اس وقت حالات کیا ہوں گے۔

ایک طرف پولیس،دوسری طرف مدارس کے طلباء آرڈرکا انتظارکررہے تھے تاہم مولانافضل الرحمان نےان حالات میں بڑی دوراندیشی کاثبوت دیا، مولانافضل الرحمان کےدھرنےکےسارےواقعہ میں ایک گلاس تک نہیں ٹوٹا۔

مسلم لیگ ق کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان سے کہوں گا مسائل کو باہمی مشاورت سے حل کرنے کی کوشش کریں اور ملکی بحران کوسب چیزیں بھول کرحل کرنےکی کوشش کرنی چاہئے۔