لاہور( نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے وفاقی ادارہ شماریات کی گزشتہ ایک سال کی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے خلاف اقدامات کرنے ،پیٹرولیم مصنوعات پر عائد تمام ظالمانہ ،غیر منصفانہ ٹیکسز(پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی،سیلز ٹیکس،کسٹم ڈیوٹی وغیرہ )ختم کرکے دس روپے فی لیٹر فکسڈ ٹیکس نافذ کرنے ،ڈرگ پالیسی کے تحت ادویات کی قیمتوں میں ہر سال پچاس فیصد اضافے کا فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو دیا گیا اختیار واپس لینے کا مطالبہ ،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ چھ ماہ کے دوران کمی و اضافہ کو زیر بحث لانے کا مطالبہ ،نوجوان نسل کی تباہی کا باعث بننے والے سافٹ ویئر ٹک ٹاک اور اس پر ویڈیو ز بنانے ،اپ لوڈ کرنے اور پھیلانے پر پابندی کا مطالبہ ،ملک بھر میں حالیہ بارش اور نقصانات اور حکومتی اقدامات کو زیر بحث لانے کے حوالہ سے قراردادیں اور تحاریک زیر قاعدہ 218 سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی ہے۔جبکہ ملک بھر میں انٹر سٹی کرایوں میں اضافے ،وفاقی وزیر ہوابازی کی طرف سے پی آئی اے پائلٹس کی جعلی ڈگریوں سے متعلق بیان کے بعد یورپی یونین سمیت دیگر ممالک نے اپنے اپنے ملکوں میں پی آئی اے آپریشننز پر عائد پابندیوں کی صورتحال اور حکومت کی طرف سے کیے گئے اقدامات ،پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں پر بھرتی ہونے والے چھ سو افراد کے خلاف کارروائی کی تفصیل فراہم کرنے کے حوالہ سے نشاندار سوالات جمع کرائے ہیں ۔تحاریک میں مذکورہ واقعات کو سینیٹ میں زیر بحث لانے جبکہ قراردادوں میں سینیٹ کی طرف سے سفارش اور وفاقی حکومت سے مطالبات کیے گئے ہیں۔