لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) شہر اور گردونواح میں آوارہ کتوں کے حملے جاری، گزشتہ روز لاڑکانہ، رتو ڈیرو، ڈوکری، بنگل دیرو سمیت گردونواح میں آوارہ کتوں نے ایک ہی روز چار بچوں، ایک خاتون سمیت 7 افراد جن میں قربان، گلشیر، امام خاتون، غلام سرور و دیگر شامل ہیں کو کاٹ کر شدید زخمی کردیا، جنہیں ورثا کی جانب سے ویکسین دینے کے لیے چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات میں قائم اینٹی ربیز سینٹر منتقل کیا گیا، جہاں تمام مریضوں کو ویکسین دی گئی۔ سینٹر انتظامیہ کے مطابق لاڑکانہ، رتوڈیرو، ڈوکری، بنگل دیرو و دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے آوارہ کتوں کے کاٹے سے 7 سے زائد افراد کو زخمی حالت میں سینٹر لایا گیا جہاں انہیں ویکسین دے کر ڈسچارج کیا گیا۔ لاڑکانہ شہر کے قریب تھانہ آریجا پھیڑہو کی حد گھاڑ واہ نہر سے نامعلوم شخص کی لاش دیکھ کر علاقہ مکینوں نے پولیس کو اطلاع دی، جس پر پولیس نے پہنچ کر نہر سے لاش نکال کر ورثا کو تلاش کرنے کا عمل شروع کردیا، تاہم لاش کی شناخت نہ ہونے پر پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد لاش ایدھی انتظامیہ کے حوالے کردی۔ پولیس کے مطابق لاش چند روز پرانی ہے، جس کی شناخت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کے بعد لاش ایدھی انتظامیہ کے حوالے کردی گئی ہے۔ لاڑکانہ شہر کے تھانہ تعلقہ کی حد پروفیسر کالونی کے قریب لاڑکانہ قنبر روڈ پر تیز رفتار ٹرک کی موٹر سائیکل کو ٹکر کے نتیجے میں سیپکو قنبر کا لائن مین اور شہر کے نذر محلے کا رہائشی ثناء الحق بروہی موقع پر دم توڑ گئے، جبکہ اطلاع پر پولیس نے پہنچ کر ٹرک تحویل میں لیتے ہوئے ڈرائیور کو گرفتار کرنے کے بعد لاش چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کردی، جہاں ضروری کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کی گئی۔ اس موقع پر متوفی سیپکو ملازم کے ماموں سجاد بروہی نے بتایا کہ ثناء الحق قنبر سیپکو میں لائن میں تھا جو قنبر سے ڈیوٹی کے بعد لاڑکانہ شہر آرہا تھا کہ راستے میں تیز رفتار ٹرک کی ٹکر سے وہ جاں بحق ہوگیا۔