لاہور ( نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ اپنا نیوٹرل رول بحال کرے ،دشمن سے لڑنا ہے تو قوم اور فوج کو ایک پیج پر ہونا چاہیے جماعت اسلامی مہنگائی کے خاتمے ،بے روزگاری اور عوام کے حقوق کے لیے تحریک چلائے گی اور ہر مظلوم کی آواز بنے گی۔ حکومت یرغمال ، اصل حکمرانی مافیا زکی ہے ۔حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آتی ۔جمہوری حکومتوں میںاسٹیبلشمنٹ کا کردار غیر جانبدار ہوتاہے۔ہمارے ملک کی اسٹیبلشمنٹ الیکشن پر اثر انداز ہوتی ہے ،ہر جگہ اس پرلوگ بات کرتے ہیںاور انگلیاں اٹھتی ہیں۔ جتنی حکومت پر بات ہوتی ہے اتنی ہی اسٹیبلشمنٹ پر بھی بات ہوتی ہے ‘ اسٹیبلشمنٹ کو کسی ایک پارٹی کے ساتھ نتھی ہونے کے بجائے اپنی غیر جانبداری کے تاثر کو بہتر بنانے کیلیے سوچنا ہوگا۔ فوج کو مضبوط بنانا پاکستان کی ضرورت ہے ۔بھارت جیسا مکار دشمن اژدھے کی صورت میں سرحدوں پرموجود ہے۔ دشمن کے مقابلے کیلیے فوج اورقوم کو ایک پیج پر آنے کی ضرورت ہے ‘فوج کا تقدس و خوشحالی غیرجانبدارانہ کردار میں ہی ہے‘قوم اپنی فوج سے محبت کرتی ہے‘ کوئی جوان شہید ہوتا ہے تو ہر گھر میں ماتم
ہوتا ہے ‘جب فوج اپنا وزن کسی خاص پلڑے میں ڈالتی ہے تواس کا خاص اثر ہوتاہے اسلام آباد میں پانچ مندر پہلے ہی موجود ہیں ان کی بحالی کے اقدامات کیے جائیں ۔عمران خان سمیت ہر حکمران سمجھتا ہے کہ ان کا متبادل نہیں ۔ماضی میں بھی جو حکمران رہے وہ فوج کی سرپرستی حاصل ہونے کے دعوے فوج کی حمایت میں بننے والی حکومتیں کوئی رزلٹ نہیں دے سکیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں منصورہ میں مجلس عاملہ کے دوروزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینیٹر مشتاق احمد خان ،رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی ،کے پی کے اسمبلی کے رکن عنایت اللہ خان ،سند ھ اسمبلی کے رکن سید عبد الرشید اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجودتھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اگر آج فیصلوں پر ندامت کا ٹیسٹ ہوتا تو بائیس کروڑ عوام کا رزلٹ مثبت آسکتا ہے ۔ پی ٹی آئی کو ووٹ دینے والے عوام اور ینگ ڈاکٹرزاپنے فیصلے پر پچھتا رہے ہیں۔ مضبوط جمہوریت پاکستان کے استحکام کیلیے ضروری ہے، قوم کے فیصلوں کو قبول کرنا چاہیے قوم محب وطن ہے اگرکہیں غلطی ہو جائے تو الیکشن میں درست کر لیں گے۔اب مناسب نہیں کہ حکومت پینتالیس محکموں میں سے پچیس اداروں کو پرائیویٹائزیشن کی طرف جائیں گے ۔پی آئی اے ، سٹیل مل اور ریلوے کے اثاثہ جات پر قبضہ کرنے کیلیے غیر ملکی ایجنٹس کی نظریں ان اداروں کی پراپرٹی پر ہے۔کہیں غبن یا کرپشن ہے تو ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے اسٹیل ملز ،ریلوے یا پی آئی اے کی تباہی کے ذمے داروں کو پکڑا جائے۔ چھوٹے چور وںکوپکڑتے اور بڑوں کو چھوڑ دیتے ہیں ۔لاکھوں کی تعداد میں اورسیز پاکستانیوں کیلیے حکومت نے کچھ نہیں سوچا ۔قرنطینہ سنٹروں میں اوورسیز پاکستانیوں کودونوں ہاتھوں سے لوٹاگیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کوئی فرد ناکام نہیں تینوں پارٹیاں ناکام ہوئی ہیں ۔مغربی کلچر کو تحفظ کرنے والوں کا نظام نہیں چلے گا۔جماعت اسلامی میدان میں کھڑی ہے ۔ہم مہنگائی کے خلاف بے روزگار نوجوانوں مزدور وں کسانوں کومتحد کریں گے اوران کیلیے موثر آواز بنیں گے۔سارا دن خون پسینہ ایک کرنے کے باجود مزدور اور کسان کے بچے بھوکے سوتے ہیں۔ ہمارا عزم ہے ملک کے اندر جماعت اسلامی کے علاوہ باصلاحیت لوگوں کو قومی ایجنڈے پر اکٹھاہوکر ایک جگہ اکٹھا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی الیکشن اور آئْندہ الیکشن میں حصہ لیں گے ۔آئندہ الیکشن سے قبل شفاف الیکشن کیلیے اصلاحات ناگزیر ہیں۔ میڈیا آئینہ ہے اسے توڑنے کے بجائے حکمران اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کریں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر جل رہاہے اسی لاکھ لوگ قید خانے میں ہیں ڈبل لاک ڈائون ہے۔اٹھارہ ہزار کشمیری جیلوں میں ہیں انہوں نے کہا کہ اگرعالمی ضمیر زندہ ہوتا تو نانا کی لاش پر بیٹھے بچے کی تصویر کافی ہے ۔کشمیر تقریروں سے نہیں اقدامات سے آزاد ہوگا ۔عمران خان اپوزیشن میں رہ کر مسنگ پرسن کی بات کرتے رہے ۔بائیس ماہ گزر گئے جو عمران خان کی حکومت سے پہلے ہوتا رہا ،وہی اب ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسنگ پرسنز عدالت کے سامنے پیش کیے جائیں تاکہ ان کے والدین کے آنسو پونچھے جاسکیں۔