لاہور (نمائندہ جسارت) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم آخری چوائس ہیں اور نہ مائنس ون ہیں‘ اگر مائنس کی بات ہوئی تو مائنس ون نہیں بلکہ مائنس تھری ہوگا‘ پی ٹی آئی کے لوگ اپنے گندے کپڑے ٹی وی پر نہ دھوئیں‘ اپوزیشن وہ کام نہیں کر رہی جو بعض وزرا کر رہے ہیں‘ (ق) لیگ والے نواز لیگ کی طرف نہیں جا رہے‘ پیٹرول کی قیمت بڑھانے میں بڑی سازش ہوئی ‘ریلوے میں مختلف سامان کی خریداری میںکمیشن کھانے کے کیسز ری اوپنگ کے لیے نیب کو خط لکھنے جارہا ہوں‘ شیخوپورہ میں ٹرین حادثہ وین ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا‘ نقصان کے باوجود 60 فیصد گنجائش کے ساتھ مسافر ٹرینیں چلا رہے ہیں‘ ریلوے کے کرایوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا‘ کسی ریلوے ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا‘ پاکستان ریلوے کے لیییہ سال ترقی اور انقلاب کا سال ہے‘ اسی لیے آج ایم ایل ون حقیقت بن چکا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے ہیڈ کوارٹرز آفس لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ بزرگ شہریوں اور صحافیوں کو ٹرینوں میں دی جانے والی سہولت بحال کر دی گئی ہے‘ ایم ایل ٹو پر چوری کا خطرہ ہے‘ شالیمار کی جگہ نئی ٹرین چلائیں گے‘ ایم ایل ون سے ڈیڑھ لاکھ لوگوںکو روزگار ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نالائق ہے‘ گیند اب ہمارے کورٹ میں ہے کہ ہم نے کس طرح ڈلیور کرنا ہے‘ کس طرح عمران خان کے کاموں کو پیش کرنا ہے‘ آصف زرداری کو عدالت میں بلا کر کیوں ماریں گے بلکہ ان لوگوںنے دولت لوٹ کر قوم کو مار دیا ہے۔ انہوں نے حکومت کو درپیش خطرات کے سوال کے جواب میںکہا کہ کچھ نہیں ہونے جا رہا‘ اپوزیشن حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی‘ اپوزیشن چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ ی گئی ہے‘ یہاں پر مافیاز ہیں ، پیٹرول کی قیمت میں اس وقت کمی کی گئی جب اس کی ضرورت نہیں تھی اور ایک سازش کے تحت اس وقت 25 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا جب بجٹ منظوری کا مرحلہ تھا‘ یہ سازشی لوگ ہیں۔