دادو(نمائندہ جسارت) ملک کے خزانے خالی کیسے نہیں ہونگے جب محافظ ہی ڈاکو ہوں، ضلع دادو میں بجلی کی چوری کا سلسلہ تھم نہ سکا، واپڈا انتظامیہ کی جانب سے کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف وابڈا انتظامیہ نے ٹیوب ویل مالکان کو غیرقانونی ٹرانسفارمر دیکر 10 ہزار فی کنکشن وصول کرنے لگے جبکہ اے سی استعمال کرنے والے صارفین سے 4 سے پانچ ہزار ہرماہ وصول کرنے لگے وابڈا انتظامیہ کی جانب سے ضلع بھر میں ایک لاکھ سے زائد کنڈا کنیکشن لگا کر ہر ماہ پانچ کروڑ سے زائد کنڈا کنیکشن سے کرپشن کی جاتی ہے تحصیل خیرپورناتھن شاہ سے گاج ڈیم جانے والی بجلی کے 40 پول اور تاریں ٹرانسفارمر اتار کر واپڈا والوں نے ٹیوب ویل مالکان کو آدھے داموں میں فروخت کردیے۔ دوسری جانب سندھ کے تفریحی مقام گورکھ ہل اسٹیشن جانے والی بجلی کے پول سے تاریں اور ٹرانسفارمر اتار کر بیچ دیے گئے ہیں ضلع دادو میں بجلی کی چوری بڑھنے سے لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے 12 گھنٹے سے 16 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے جبکہ دادو کے نواحی علاقہ کاچھو میں پانچ پانچ دن بجلی غائب رہتی ہے سیاسی سماجی رہنماؤں الطاف جمالی، عباس وگھیو، رجب شاہانی، مجیب پہنور اور دیگر نے بتاتے ہوئے کہا کہ دادو میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ کردیا گیا ہے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے سخت گرمی میں سیکڑوں شہری اور علائقہ مکین مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں دادو شہر میں 60 سے زائد خواتین سمیت بچے اسپتال پہنچ گئے ہیں گیسٹرو اور ڈائریا میں مبتلا ہوگئے تھے جنہیں سول اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جبکہ دیہات میں بھی پانچ پانچ دن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے گرمی نے علاقہ مکین کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کردیا ہے جبکہ کاروبار پیہ جام کردیا ہے واپڈا والے رات کو شہر کی بجلی بند کرکہ ٹیوب ویل مالکان کو بجلی دی جاتی ہے شہریوں اور علاقہ مکینوں نے کہاکہ کئی بار دادو سیپکو انجینئر تجمل لغاری ایس ڈی اوز کو شکایت کی لیکن کوئی عمل نہیں کیا گیا ضلع دادو کے میٹر صارفین نے وزیراعظم عمران خان کو نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔