سنتھیا رچی کو ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ وزارت داخلہ کرے: اسلام آباد ہائی کورٹ

614

اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکی بلاگر سنتھیا ڈی رچی کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست پر وزارت داخلہ کو فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی سنتھیا رچی کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

سماعت پر پیپلز پارٹی کی جانب سے وکیل سردار لطیف کھوسہ، جوائٹ سیکرٹری وزارت داخلہ اور ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔

ابتدائی سماعت پر ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے عدالت کو بتایا کہ سنتھیا ڈی رچی کا بزنس ویزا دو مارچ کو ختم ہو چکا، ‏ سنتھیا نے ویزا میں توسیع کی درخواست دی جو ابھی زیر التوا ہے۔

عدالت نے کہا کہ وزارت داخلہ قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے پیپلز پارٹی کی درخواست پر فیصلہ کرے اور فیصلے کی ایک عدد کاپ عدالت میں جمع کرائے۔

خیال رہے کہ پیپلز پارٹی نے ویزا کی معیاد ختم ہونے پر امریکی شہری سنتھیا رچی کو پاکستان سے ڈی پورٹ کرنے کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔

درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جوائٹ سیکرٹری وزارت داخلہ سے سوال کیا کہ جس کے ویزا کی معیاد ختم ہو جائے اس کے حوالے سے قانون کیا کہتا ہے؟ کچھ قواعد و ضوابط تو ضرور ہوں گے۔

جوائٹ سیکرٹری کی جانب سے لاعلمی ظاہر کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ ملک میں جن کے ویزوں کی مدت ختم ہوگئی ان کی تعداد کیا ہے؟ جوائٹ سیکرٹری نے بتایا کہ ابھی معلوم نہیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے برہم ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کیسی بات کر رہے ہیں؟ آپ کو پتا ہی نہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ یہ کہہ رہے کہ جو باہر سے آرہا ہے ریاست کے پاس اس کا ڈیٹا موجود نہیں؟ ویزا میں توسیع نہیں ہوئی اور آپ کے پاس قانون ہی نہیں۔

عدالت نے وزارت داخلہ کو درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔