ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلئے فوج استعمال کرسکتے ہیں،امریکا

332

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر کے خصوصی نمایندہ برائے ایران برائن ہک نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے، خواہ اس کے لیے فوج ہی کا استعمال کیوںنہ کرنا پڑے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی چینل سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری اسلحہ حاصل کرنے سے ہر صورت روکیں گے اور اس کے لیے فوج کے استعمال کا راستہ ہمیشہ ہمارے سامنے رہا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا ہے کہ ایران نے مغربی ایشیا کو تباہ کرنے کے لیے روایتی ہتھیاروں کے اپنے اسلحہ خانے کا استعمال کرنا جاری رکھا ہوا ہے اوردہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے جان بوجھ کر یہ دعویٰ کرتے ہوئے دنیا کو گمراہ کیا تھا کہ گزشتہ ستمبر میں ہونے والے حملے کے ذمے دار حوثی باغی تھے جب کہ نومبر 2019 ء اور فروری 2020ء میں یمن کے ساحل سے ضبط ہتھیار اور متعلقہ سامان ایران کا تھا۔ اُدھر ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے کے سلسلے میں مسلسل دباؤ کے جواب میں واضح اقدامات کیے جائیں گے۔ تہران میں کابینہ کے اجلاس کے بعد انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے 14 ارکان نے جوہری معاہدے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ دریں اثنا ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے قرارداد 2231 کے حوالے سے ہر قسم کی نئی پابندی کو ایرانی قوم سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ سلامتی کونسل کے اجلاس سے وڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب میں انہوں نے قرارداد 2231 کے مکمل نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اس بات کی گواہ ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے بانیوں میں امریکا بھی شامل تھا اور وہ اس قرارداد پر دستخط کرنے کے باوجود مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے۔