اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے شہریوں کو ہر قسم کے تشدد سے محفوظ رکھنے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کی پاسداری کے لیے ریاست پاکستان کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ’’موجودہ حکومت تشدد کے غیر انسانی عمل کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے‘‘۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں اس جرم کے خلاف مزید سخت اقدام کرنے کی ترغیب دیتا ہے اور موجودہ حکومت اس حوالے سے قانون سازی کو مزید مؤثر بنانے کیلیے سرگرم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’تشدد کا شکار افراد سے یکجہتی کے عالمی دن‘‘ کی مناسبت سے جاری ایک بیان میں کیا۔ شیریں مزاری نے کہا کہ اس ناگوار صورتحال کو ختم کرنے کیلیے انسانی حقوق کی وزارت نے تشدد اور زیر حراست موت (کی روک تھام اور سزا) کے بل 2020ء کا مسودہ تیار کیا ہے جو وفاقی کابینہ سے اصولی منظوری پانے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے سے قبل وزارت قانون و انصاف کے پاس موجو دہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجرمانہ تشدد ایسا گھناؤنا فعل ہے جو ہمارے آئین کے ساتھ ساتھ ہمارے بین الاقوامی وعدوں کی بھی خلاف ورزی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔