واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران عالمی ایٹمی تونائی ایجنسی کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا، جس کے بعد بین الاقوامی برادری کو اس کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہونا پڑے گا۔ اگر دنیا نے اس معاملے میں واشنگٹن کا ساتھ نہ دیا تو امریکا تنہا تہران کے خلاف کارروائی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار محکمہ خارجہ میں دہشت گردی سے متعلق رپورٹ کے اجرا کے موقع پر کیا۔ انسداد دہشت گردی کے عہدے دار نیٹر نیتھن سیلز کے ساتھ نیوز بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ایران پر اسلحہ حاصل کرنے کی پابندی اکتوبر میں ختم ہورہی ہے، جس کے بعد وہ دہشت گردی پھیلانے کے لیے اسلحہ خریدنے کے قابل ہوگا۔ عالمی برادری نے ساتھ نہ دیا تو ہم اکیلے ہی تہران کو لگام دینے کو تیار ہیں۔ ایران کی جانب سے جوہری مواد کو خفیہ رکھنے اور اپنی سرگرمیوں کے بارے میں تحقیقات میں تعاون سے انکار سے سنگین خدشات پیدا ہوئے ہیں۔مائیک پومپیو نے کہا کہ داعش، القاعدہ اور ان کی ذیلی تنظیمیں افریقا، وینزویلا اور کیوبا میں متحرک ہیں، لیکن امریکا دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر خارجہ نے وینزویلا کے بارے میں کہا کہ وہاں مادورو حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے دنیا میں تیل کا بڑا برآمد کنندہ ایران سے تیل درآمد کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔