لاہور(نمائندہ جسارت) بانی جماعت اسلامی ، مفکر قرآن مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی ؒ کے جانشین اور سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں طفیل محمدؒ کے یوم وفات پر ان کی یاد میں منصورہ میں منعقدہ سیمینار میں مختلف شعبہ ہائے زندگی کی معروف شخصیات نے میاں طفیل محمدؒ کی دینی و قومی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ میاں طفیل محمدؒ نے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ اور حقیقی جمہوریت کے احیا کے لیے مثالی جدوجہد کی ۔ ملک میں اسلامی انقلاب کا وہ عظیم دنجلد آنے والا ہے جس کے لیے سید مودودی ؒ ، میاں طفیل محمدؒ ، قاضی حسین احمدؒ ، سید منورحسن اور ان کے ساتھیوں نے جدوجہد کی ۔ سیمینار سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم ، مجیب الرحمن شامی ، حافظ محمد ادریس ، پروفیسر سلیم منصور خالد ، میاں محسن طفیل اور سمیحہ طفیل نے خطاب کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت راشد نسیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر ، ذکر اللہ مجاہد اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان اس وقت بہت ہی مشکل صورتحال سے دوچار ہے ۔ وزیراعظم اپنے22 ماہ کے کاموں کی صفائی پیش کر رہے ہیں کہ میرے قول و فعل میں کوئی تضاد نہیں ۔ وزیراعظم نے ایک بار پھر یوٹرن لیتے ہوئے کہاہے کہ میں نے آج تک کوئی یوٹرن نہیں لیا حالانکہ پہلے وہ کہتے تھے کہ بڑے لیڈر کی پہچان ہی یہی ہے کہ وہ یوٹرن لیتاہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اس وقت اسمارٹ لاک ڈاﺅن کی طرح ملک میں اسمارٹ حکومت ہے ۔ ملک کے کسی علاقے میں حکومت ہے اور کہیں حکومت نہیں ہے ۔ کسی کوکچھ معلوم نہیں کہ حکومت کون چلاتاہے ۔ پالیسیاں کہاں بنتی ہیں اور ان پر عملدرآمد کون کراتاہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ 2 ہفتے کے لیے خود کو آئسولیٹ کرتے ہوئے قرنطینہ میں چلی جائے اور وزیراعظم اپنے سابق وعدوں ، اعلانات اور منشور کو یاد کریں ، ہوسکتاہے ان کو کچھ یاد آجائے کہ انہوں نے قوم کے ساتھ کیا وعدے کیے تھے اور اب وہ کیا کر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران ملک و قوم اور اللہ کے ساتھ بے وفائی کر رہے ہیں اور مدینے کی ریاست کا مذاق اڑا رہے ہیں ۔ حکومت اپنے کسی ایک وعدے پر عمل نہیں کر سکی ۔ ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری ، غربت اور بے چینی میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔ لوگ پریشان ہیں مگر حکمران اپنی موج میں مست ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دشمن ہماری سرحد پر بیٹھا ہے اور حکمران آپس میں دست و گریباں ہیں۔ ان حکمرانوں نے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے ، گریبان پھاڑنے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں مہارت حاصل کر رکھی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت سابق حکومتوں کا ہی تسلسل ہے ۔ سابق اور موجودہ حکومت میں ذرہ برابر فرق نہیں ۔ یہ ایک ہی در کے فقیر اور ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے غلام ہیں ۔ سابق حکومتوں نے اپنے دور میں 31ہزار ارب کا قرض لیا اور موجودہ حکومت نے 22 ماہ میں اس قرضے کو 43 ہزار ارب تک پہنچا دیا ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں اس وقت ایک سیاسی خلا ہے اور اس خلا کو صرف جماعت اسلامی پر کر سکتی ہے ۔ ملک کو جس انقلاب اور حقیقی تبدیلی کی ضرورت ہے ، وہ صرف اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عطا کردہ نظام میں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سید مودودیؒ ، میاں طفیل محمد ، قاضی حسین احمدؒؒ اور سید منورحسن نے جو مشن اور امانت ہمارے سپرد کی ہے ، اس کی حفاظت کے لیے ہم زندگی کے آخری لمحے تک جدوجہد کریں گے ۔