کراچی(نمائندہ جسارت)سندھ ہائیکورٹ نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی، بدھ کو جسٹس عمر سیال کی سر براہی میں 2رکنی بینچ نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی دائر درخواست کی سماعت کی، اس موقع پرڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور جسٹس عمر سیال کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، سماعت کے موقع پر درخواست
گزار نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی واپسی کے حوالے وفاقی حکومت کوئی اقدامات نہیں کررہی ہے ،اور امریکا میں کورونا وائرس کی وجہ سے درجنوں لوگ مررہے ہیں،اس صورت میں تو لاش بھی نہیں ملے گی۔دوران سماعت جسٹس عمر سیال نے استفسار کیا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم نامے پر امریکا میں کیسے عمل درآمد ہوسکتا ہے،جس پر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ ہم نے پاکستانی وزارت خارجہ کو فریق بنایا ہے ، عدالت اسے حکم دے۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا سندھ ہائیکورٹ امریکی صدر ٹرمپ کو حکم دے کہ جیلوں سے ملزمان کو رہا کردے؟ڈاکٹر عافیہ کا عالمی معاملہ ہے ،سندھ ہائیکورٹ مداخلت نہیں کرسکتی۔سماعت کے دوران درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ امریکا میں عافیہ صدیقی مر بھی گئی تو اسکی لاش بھی نہیں دیں گے ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا کیس 17 سے سال لٹکایا جارہا ہے، بعد ازاں عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔