حکومت کا الطاف حسین کی حوالگی کے لیے برطانیہ سے رابطے کا فیصلہ

512

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزارت داخلہ نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں سزا یافتہ بانی ایم کیو ایم،سابق رکن رابطہ کمیٹی محمد انور اور افتخار احمد کو پاکستان کے حوالے کرنے کے لیے برطانیہ سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کی مصدقہ نقل،اٹارنی جنرل آف پاکستان کا خط اور وزارت داخلہ سے حوالگی دستاویزات برطانیہ بھیجی جائیں گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم لندن کے بانی الطاف حسین،رابطہ کمیٹی کے سابق رکن محمد انور اور افتخار احمد کی حوالگی کے لیے برطانیہ سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کی مصدقہ نقل،اٹارنی جنرل آف پاکستان کے خط اور وزارت داخلہ کی دستاویزات کے ساتھ برطانیہ بھیجی جائیں گی اور عدالتی فیصلے کی روشنی میں مفرور مجرمان کی حوالگی کا مطالبہ کیا جائے گا۔خیال رہے کہ اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ 18 جون کو سنایا تھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ہونے والے تینوں ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی کو عمر قید اور مقتول کے ورثاکو 10،10 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کیس میں اشتہاری ملزمان بانی ایم کیو ایم اور ان کے عزیز افتخار احمد سمیت محمد انور اور کاشف کامران کے بھی دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010ء کو برطانیہ میں قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 5 دسمبر 2015ء کو پاکستان میں اس قتل کا مقدمہ درج کیا تھا جس میں تین ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی کو گرفتار کیا گیا۔تینوں ملزمان پر 2مئی 2018 کو فرد جرم عائد کی گئی جب کہ 4 ملزمان بانی متحدہ، محمد انور، افتخار حسین اور کاشف کامران کو اشتہاری قرار دیا گیا۔