ایران کا پیٹرول کی برآمد کے لیے آبنائے ہرمز پر انحصار ختم

444

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی صدر حسن روحانی نے جنوبی علاقوں میں ایک ہزار کلو میٹر طویل پیٹرول پائپ لائن کے منصوبے کے بعد آبنائے ہرمز سے تیل کی برآمد پر انحصار ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق صدر روحانی نے مقامی پیداوار کی حوصلہ افزائی کے لیے منعقد کیے گئے پروگرام میں شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے جنوب میں خلیج بصرہ کے علاقے گورے میں تیل کے کنووں اور عمان کے ساحلی علاقے قسق کے درمیان ایک ہزار کلو میٹر طویل پائپ لائن بچھائی گئی ہے۔ اب تہران پیٹرول کی برآمدات کے لیے آبنائے ہرمز پر انحصار نہیں کرے گا۔ ایران کی تاریخ میں پہلی بار ایسے منصوبے پر کام کیا گیا ہے،جس سے جہازوں کے ذریعے تیل برآمد نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی فروخت پر پابندیاں عائد نہ ہوتیں تو ہماری یومیہ برآمدات کی استعداد 30لاکھ بیرل ہے۔ دوسری جانب حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا اگر تہران کے ساتھ بات چیت کا ارادہ رکھتا ہے تو اسے 2015 ء کے جوہری معاہدے سے علاحدگی پر ایران کو زر تلافی ادا کرنا چاہیے۔ کابینہ کے اجلاس کے دوران روحانی کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کے ساتھ بات چیت ہو سکتی ہے اگر وہ جوہری معاہدے کی رو سے اپنے وعدے پورے کر دے۔