لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہےکہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہوگئی ہے ،تحریک انصاف کے وزرا کا اعتراف ہے کہ ہم ناکام ہوگئے ہیں۔
سینیٹر سراج الحق نے ممتاز عالم دین مفتی محمد نعیم کے صاحبزادے مفتی نعمان نعیم سے جامعہ بنوریہ عالمیہ میں ملاقات کی اور ان کے والد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، مرحوم کے لیے مغفرت اور لواحقین و پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی
اس موقع پرسینیٹر سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مفتی محمد نعیم عالم اسلام کے عظیم سپوت اور جید عالم دین تھے،ان کی قائم کردہ درس گاہ رشدو ہدایت کا مرکز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں قوم کے لیے یہی پیغام ہے کہ انقلاب اور حقیقی تبدیلی صرف اسلام کے عادلانہ و منصفانہ نظام کے قیام سے ہی ممکن ہے اور اسلامی نظام ہی ملک و قوم کے مسائل کا حل ہے ۔
امیر جماعت کا مزید کہنا تھا کہ حکمران خود کہہ رہے ہیں کہ ہمارے پاس پانچ چھ مہینے باقی ہیں ،کراچی پاکستان کا سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے یہاں لوڈ شیڈنگ ہونا باعث شرم ہے۔ شہریوں کو بھاری بل بھیجے جارہے ہیں اور بجلی غائب ہے، کراچی پاکستان کو 75فیصد ٹیکس دے رہا اس کے باوجود شہری فٹ پاتھ پر سونے پر مجبور ہیں،عوام کو پینے کا صاف پانی اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر سہولیات میسر نہیں ہیں، اسپتالوں کا بہت برا حال ہے ، مریضوں کے لیے وینٹی لیٹرز موجود نہیں ہیں ۔
سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی وباءکے باعث حکومت نے مدارس اور اسکول بند کیے لیکن ان کو کھولنے کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں دیاجا رہا ہے۔تعلیمی اداروں اور مدارس کے اساتذہ کو کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں دی جا سکیں ہیں ۔ حکومت کورونا فنڈ کے 12 سو ارب روپے میںسے دینی مدارس اور اسکولوں کے لیے بھی ریلیف پیکیج کا اعلان کرے تا کہ اساتذہ کو تنخواہیں دی جاسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھی اپنے پرانے گرداب میں پھنسی ہوئی ہے حقیقی اپوزیشن وہی کرسکتا ہے جس کے پاس وژن ہو۔
سینیٹر سراج الحق نے ممتاز ذاکر و عالم دین علامہ طالب جوہری کے انتقال پر ان کی رہائش گاہ پر اہل خانہ اور دیگر افراد سے ملاقات کی اور مرحوم کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔
سراج الحق نے طالب جوہری کی دینی و علمی خدمات پر ان کو خراج تحسین پیش کیا اورمرحوم کے لیے مغفرت اور لواحقین و پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ۔