لاہور(نمائندہ جسارت) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے چیئرمین اور سابق صدر مملکت آصف زرداری نے کہا ہے کہریاست بلوچستان میں پہلے سے زیادہ محتاط رہے‘ حکمران نہ تو آئین اور نہ ہی کسی اصول کو مانتے ہیں بلکہ ہر چیز توڑ پھوڑ دینا چاہتے ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ اورجنرل سیکرٹری چودھری منظور احمد سے ٹیلی فونک گفتگو کی‘ انہوں نے پنجاب کی پارٹی قیادت سے تازہ ترین صورتحال اور پارٹی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ کوئی ذاتی جرم نہیں کیا تھا کہ میں نے بلوچستان سے معافی مانگی تھی‘ میں سمجھتا تھا ناراض بلوچوں کو قومی دھارے میں واپس لانا میری ذمے داری ہے‘ آج اگر اختر مینگل سے بات کر رہے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں موجود ہیں‘ پیپلز پارٹی آج بھی بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے‘ شرط یہ ہے کہ بلوچ نوجوان مسلح جدوجہد کو ترک کر کے سیاسی جدوجہد میں واپس آئیں‘ ریاست کو بھی بلوچستان میں اب زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے‘ اگر اکبر بگٹی جیسا کوئی دوسرا واقعہ ہوگیا تو حالات کو سنبھالنا کسی کے بس میں نہیں رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے وفاقی حکومت صوبوں کو مضبوط بنانے کے بجائے انہیں مزید کمزور کر رہی ہے‘ وفاق میں بیٹھے لوگ سیاسی ادراک نہیں رکھتے‘ ہر بحران کو مزید گہرا کر دیتے ہیں۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ مقدمات کا کوئی خوف نہیں‘ پہلے بھی عدالتوں میں مقابلہ کیا اور اب بھی کریں گے‘ پنجاب میں جیالے متحد رہیں جلد اچھا وقت آنے والا ہے۔