دستی بم” را“ کے سلیپر سیلز نے دےے‘ کراچی ‘ گھوٹکی حملے کی تحقیقاتی رپورٹ تیار

158

کراچی(نمائندہ جسارت)سیکورٹی اداروں نے کراچی اور گھوٹکی حملوں کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں تفتیش کرنے والے اداروں کو روسی ساختہ 34گرینیڈ کی پلیٹ مل گئی‘ گھوٹکی میں رینجرز کی گاڑی کے قریب آئی ای ڈی استعمال نہیں کیا گیا بلکہ ایسا لگتا ہے کہ حملے میں دستی بم استعمال کیا گیا‘ یہ دستی بم بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سلیپر سیلز نے دےے تھے۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق را کے یہ سلیپر سیلز سندھ کالعدم قوم پرست جماعت کے کارندوں پر مشتمل ہےں‘ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایما پر سندھ کی ملک دشمن قوم پرست جماعت کالعدم جئے سندھ قومی محاذ (جسقم ) نے کراچی کو اپنی ملک دشمن سرگرمیوں کا مرکز بنانے کا منصوبہ تیار کیاہے اور اس مقصد کے لیے برین واش کیے گئے افراد کو کراچی کے علاقوں گلستان جوہر،گلشن اقبال اوراسکیم 33 میں رہائش گاہیں اور اخراجات کے لیے رقوم فراہم کی گئی ہیں‘ایک تفتیشی ادارے کے مطابق را نے اپنے مقاصد کی تکیمل کے لیے سندھ اور بلوچ قوم پرستوں کو بھاری رقوم فراہم کی ہےں جس کا سب سے بڑا ذریعہ جرمنی میں رہائش پذیر جسقم کا بانی شفیع برفت ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 10جون کو شہر قائد میں رینجرز پر2 حملوں میں دستی بم کے استعمال کے شواہد ملے ہیں‘ حملے کے ایک مقام سے تفتیش کاروں کو روسی ساختہ دستی بم کی پلیٹ ملی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ حملوں اور تازہ ہونے والے حملوں میں مماثلت ہے۔ ذرائع کے مطابق دستی بم کی پن نکال کر پھینکنے اور فرار کی کوشش میں8 سے 10سیکنڈ لگتے ہیں، دستی بم پھینکنے کے بعد فوری نہیں پھٹتا جس سے توجہ اس جانب نہیں جاتی۔ علاوہ ازیںلیاقت آباد میں گزشتہ روز احساس پروگرام مرکزکے باہر تعینات رینجرز اور پولیس کے اہلکاروںپر دستی بم حملے کے مقدمے میں پولیس کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ حملہ 5 نوجوان ملزمان نے کیا اور حملہ آوروں نے تعاقب کرنے پر پولیس پر فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ کے دوران رش کی وجہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔کراچی کے کاﺅنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ پولیس اسٹیشن میں لیاقت آباد تھانے کے ایڈیشنل ایس ایچ او عابد علی شاہ کی مدعیت میں ایف آئی آر 5 ملزمان کے خلاف درج کرلی گئی۔