لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) تھانہ تعلقہ کی حد رائس کینال سے 45 سالہ شخص کی لاش برآمد۔ علاقہ مکینوں نے لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی، جس پر پولیس نے پہنچ کر غوطہ خوروں کی مدد سے لاش کینال سے نکال کر چانڈکا اسپتال منتقل کردی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ایدھی انتظامیہ کے حوالے کردی گئی۔ انہوں نے ورثا کو تلاش کرنے کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں اطلاع دی تاہم پانچ گھنٹوں کے بعد ملنے والی لاش کی شناخت شہر کے سامٹیا روڈ علاقے کے رہائشی کریانہ دکاندار فیاض احمد شیخ کے طور پر کی گئی۔ ورثا نے بتایا کہ فیاض کریانہ دکاندار ہے جو صبح فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد گھر سے نکلا تھا۔ لاڑکانہ شہر کے تھانہ ولید کی حد سینٹرل جیل چوک پر تیز رفتاری کے باعث دو موٹر سائیکلوں میں ٹکر کے نتیجے میں نواحی گاو¿ں سے تعلق رکھنے والا 25 سالہ طالبعلم ضمیر مغیری، عبدالرحمن میرالی، خیرپور ضلع کے گاو¿ں پیر جو گوٹھ کے رہائشی بخشل اور اللہ بخش دیناری شدید زخمی ہوئے۔ اطلاع پر پولیس نے پہنچ کر علاقہ مکینوں کی مدد سے زخمیوں کو علاج کے لیے چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا جہاں زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے نوجوان طالبعلم ضمیر مغیری دم توڑ گیا جبکہ دیگر زخمیوں کو طبی امداد دی گئی۔ لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی۔ ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود احمد بنگش کی ہدایات پر اے ایس پی سٹی لاڑکانہ رضوان طارق کی سربراہی میں مختلف علاقوں میں سرچ و کومبنگ آپریشن کیا گیا، جمعہ کی مناسبت سے تمام مساجد اور امام بارگاہوں سمیت مذہبی عبادت گاہوں کے حفاظتی انتظامات سخت کرتے ہوئے بغیر شناختی دستاویزات پر 12 مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا، جس میں سے دو افراد کی شناخت روپوش ملزم شبیر شیخ اور مطلوب ملزم ذوالفقار آگانی کے طور پر ہوئی جبکہ دیگر افراد کو ایس ایس پی کی ہدایات پر شناخت کے بعد رہا کردیا گیا۔