لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں سرکاری ادویات پرائیویٹ میڈیکل اسٹورز پر فروخت کرنے کا معاملہ، ملزم کے اعتراف پر مقدمہ درج، مقدمے میں معمولی دفعات شامل۔ ذرائع کے مطابق پولیس بھاری رشوت لے کر ملزم کو بچانے میں مصروف ہوگئی، ایس ایس پی نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی، پولیس کی تحقیقات شروع نہیں ہوسکی۔ لاڑکانہ میں سرکاری ادویات پرائیویٹ میڈیکل اسٹورز پر فروخت کرنے پر گرفتار میڈیکل اسٹور مالک سہیل شیخ نے اعترافی بیان دیا ہے جس میں ملزم کا کہنا ہے کہ مجھ سمیت متعدد میڈیکل اسٹورز مالکان اس کاروبار میں ملوث ہیں جو کم قیمت میں سرکاری ادویات فروخت کرکے ان پر چسپاں ناٹ فار سیل اتار کر اس کی جگہ دوسرا لیبل لگاتے ہیں، اس کام میں ہم نہیں ایک گروہ ملوث ہے، جو پرائیویٹ میڈیکل اسٹورز سے رابطہ کرکے سرکاری ادویات فروخت کرتا ہے۔ لاڑکانہ میں سرکاری ادویات فروخت کا سلسلہ عرصہ دراز سے جاری ہے، ماضی میں بھی ایسے واقعات رونما ہوئے، تاہم پولیس کی جانب سے ایسے افراد کو گرفتار کرنے کے بعد بھاری رشوت لے کر معاملے کو دبایا جاتا ہے۔ دوسری جانب لاڑکانہ پولیس کی جانب سے میڈیکل اسٹور مالک سہیل شیخ کو سرکاری ادویات فروخت کرنے پر گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں معمولی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس بھاری رشوت لے کر ملزم کو بچانے میں مصروف ہوگئی ہے جبکہ ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش کی ہدایات پر ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد کلیم ملک کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جو معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔ تشکیل کردہ جے آئی ٹی نے تحقیقات شروع نہیں کی ہے۔