اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ جعلی رپورٹس دکھا کر فرار ہوا جا سکتا ہے تو ای سی ایل کا کیا فائدہ؟۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ امریکا میں کورونا کے باعث 4 کروڑ افراد روزگار سے ہاتھ دھوچکے ہیں‘ مودی سرکار کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت میں 10 کروڑ افراد بے روزگار اور65 کروڑ لوگ غربت سے بھی نیچے چلے گئے، جب کہ لاکھوں لوگ پیدل چل کرگھر گئے لیکن پھر بھی امریکا اور بھارت سمیت بیشتر ممالک نے لاک ڈائون میں نرمی کردی۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک کے غربت طبقے کی مشکلات کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں نرمی کی بات کی تھی لیکن یہاں اپوزیشن یہ سمجھتی ہے کہ ملک میں کورونا عمران خان کی وجہ سے آیا اور پھیلا‘ اپوزیشن بتائے کہ دنیا کے 180 ممالک جہاں کورونا پھیلا ہے کیا وہاں بھی عمران خان کی حکومت ہے‘ اپوزیشن کی تقاریر سے پتہ چلتا ہے کہ عمران خان اپوزیشن کے اعصاب پر سوار رہتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کیا نیب کا قانون بنانے میں پی ٹی آئی کا کوئی حصہ تھا؟ چیئرمین نیب کو ہم نے نہیں پی پی اور ن لیگ نے لگایا تھا‘ چیئرمین نیب کی تعیناتی بھی آپ نے ہی کی تھی، آپ اپنے اعمال کے خود ذمے دار ہیں۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کی حکومت نے قرضے لے لے کرمعیشت کو تباہ کردیا‘ سب کو پتہ ہے کہ نوازشریف کی لندن میں جائداد ہے اور جب ای سی ایل کی بات ہے تو کون جعلیرپورٹوں پر لندن چلا گیا‘ اسحق ڈار نے روپے کو جعلی استحکام دیا ‘مفتاح اسماعیل نے بھانڈا پھوڑ دیا ہے‘ ہم بھی ڈالر لانے والوں کے نام بتاتے ہیں یہ بھی اپنے دور کی فہرست لے آئیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت اگلے سال 65 ارب روپے صحت پرخرچ کرنے جارہی ہے، اور سب سے زیادہ بلوچستان میں صحت پر کام ہوگا، بلوچستان‘ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے لیے الگ سے سوارب روپے رکھے گئے ہیں‘ کراچی کا کے فور منصوبہ صوبے کے تعاون سے مکمل کرنے کو تیار ہیں، گرین لائن منصوبہ اس سال پورا کردیں گے، سی پیک کے لیے 77ارب روپے رکھے گئے ہیں، ایم ایل ون حقیقت بننے جارہا ہے۔