معیشت کا پہیہ رکنے سے محصولات میں 800 ارب کی کمی آئی،شاہ محمود قریشی

299

اسلام آباد / لاہور (اے پی پی/ نمائندہ جسارت) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم نے بھارتی عزائم کو جاننے کے باوجود دفاعی اخراجات کی مد میں اضافہ نہیں کیا تاکہ لوگوں پر زیادہ بوجھ نہ پڑے‘ افواج پاکستان نے معاشی حالات کے پیش نظر بے پناہ تعاون کیا‘معیشت کا پہیہ رک جانے کی وجہ سے ہمارے محصولات میں800 ارب روپے کی کمی آئی ہے‘ مشکل حالات میں انتہائی مناسب، حوصلہ افزا اور پرامید بجٹ دیا ہے۔ ہفتے کو وفاقی بجٹ 2020-21ءکے حوالے سے وڈیو پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ 2020-21ءکا بجٹ پیش کر دیا گیا ہے‘کاش اپوزیشن کا رویہ سنجیدہ ہوتا‘ کورونا وبا نے دنیا کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے‘ ماضی کی حکومتوں کے لیے ہوئے قرضہ جات پر سود کی ادائیگی میں ہمارے بجٹ کا بہت بڑا حصہ صرف ہوتا ہے‘ حکومت نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا ‘عوام پر بے جا بوجھ نہیں ڈالا‘ بلکہ ماضی کے بوجھ کو ہلکا کرنے کی کوشش کی ہے‘ بالواسطہ ٹیکسز، ڈیوٹیز اور ٹیرف کو کم کیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان
بزدار سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات کی جس میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام، سیاسی صورتحال اور کورونا سے نمٹنے کے لےے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں وفاقی حکومت نے مشکل حالات میں بہترین، متوازن اور عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے‘ عمران خان، وفاقی وزیر حماد اظہر اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں‘ اپوزیشن کو ٹیکس فری بجٹ پر بھی تنقید برائے تنقید زیب نہیں دیتی‘ بجٹ میں ترجیحات کا درست تعین کیا گیا۔ عثمان بزدار نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لےے35 فیصد ترقیاتی فنڈز مختص کیے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور شاہ محمود قریشی نے بھارتی اشتعال انگیزی کے واقعات کی شدید مذمت کی۔ اس موقع پر وزیر خاجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بوکھلاہٹ کا شکار بھارت خطے کا امن تباہ کرنا چاہتا ہے‘مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے خلاف کشمیری جوانوں کی جدوجہد رنگ لائے گی۔