لاہور (پ ر) وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوےز کے تمام ڈویژنل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ وہ ریلوے کی زمین پر فوڈ اسٹریٹس اور مارکیٹس بنائیں، پورے پاکستان میں ریلوے کی زمین پر ایک ہزار مارکیٹس بنائی جائیں گی تاکہ کورونا کہ وجہ سے ہمیں جو مہینے کا 5 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے اس کا کچھ ازالہ ہوسکے۔ ریلوے ہیڈکوارٹر آفس لاہور میں میڈیا
سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے انتہائی نامساعد حالات میں بھی تنخواہ اور پنشن میں ایک دن کی تاخیر نہیں ہونے دی۔ قرنطینہ ٹرینوں میں 50فیصد بکنگ کی جائے گی۔ چین کے تعاون سے کرونا کے خدشات کے پیشِ نظر احتیاطی انتظامات کررہے ہیں اور تمام اہم اسٹیشنوں پر ایسی مشینیں بھی لگارہے ہیں جس سے 50 فٹ دور سے کرونا کے مریض کی شناخت ہوسکے گی اس کےلیے ہم چین اور چیئرمین نیشنل مینجمنٹ ڈیزاسٹراتھارٹی کے بھی مشکور ہیں۔ انہوںنے مزید کہا کہ میری کوشش ہے کہ ریلوے کے مزدوروں کا ایک گریڈ بڑھنا بہت ضروری ہے۔جب تک میں وزیر ریلوے ہوں کسی ریلوے مزدور اور افسر کو نہیں نکالا جائےگا۔ وزیراعظم عمران خان ریلوے میں نئی ری اسٹرکچرنگ کرنا چاہتے ہیں اس حوالے سے ان کے ساتھ تفصیلی میٹنگ ہوچکی ہے۔ وزیر اعظم جب مسافر ٹرینیں چلانے کا حکم دیں گے تو 24 گھنٹے میں ٹرینیں چلادی جائیں گی، ہماری تیاری مکمل ہے، سیکرٹری/ چیئرمین ریلوے حبیب الرحمان گیلانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ٹیم نے پہلے مرحلے میں 30 ٹرینیں تیار کی ہوئی ہیں۔ سی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ سی پیک کا پی سی ون پلاننگ منسٹری میں آخری مراحل میں ہے اسی سال ایم ایل ون کا افتتاح ہوگا اور یہ سال ریلوے میں انقلاب کا سال ہوگا۔