رونے سے کام نہیں چلے گا، حکومت کو کام کرنا ہوگا، شاہد خاقان عباسی

241

اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دوسروں کو گالیاں دینے سے حکومت نہیں چلے گی، آپ کو کچھ نہیں ملے گا، موجودہ حکومت کی یہ تیسری بجٹ تقریرتھی، یہ یہی رونا روتے رہیں گے اگر اللہ تعالیٰ نے ان کو 5 سال بھی دیے تو یہ آخری دن بھی رو رہے ہوں گے، رونے سے کام نہیں چلے اب حکومت کو کام کرنا ہوگا۔ان خیالات کا
اظہار شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کیا۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم بار بار کہہ رہے ہیں کہ آج ضرورت ہے کہ ملک میں میثاق معیشت ہو اور یہ فیصلہ کرلیں کہ کس طرح ہم نے ملکی معیشت کو لے کر آگے بڑھنا ہے، جب ہم نے قرضے لیے تھے اس وقت سود 1500 ارب روپے تھا، موجودہ حکومت کا سود 3000 ارب روپے پر کیسے چلا گیا؟ حکومت نے سب سے بڑی غلطی کی کہ شرح سود 6 سے بڑھا کر 13.25 فیصد کر دیا، بڑے سوچ سمجھ کر اور بردباری سے حکومت چلانی پڑتی ہے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجٹ میں اتنی غلط بیانی کی گئی ہے کہ توقع نہیں تھی کہ جو حکومت 2 سال گزار چکی ہے وہ اس قسم کی باتیںکرے گی۔ گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے 3900 ارب روپے ریونیو اکٹھا کیا اور اب کہہ رہے ہیں کہ میںآئندہ برس 4900 ارب روپے اکٹھے کروں گا، یہ 30 فیصد اضافی ریونیو کہاں سے آئے گا۔ گزشتہ مالی سال کے دوران شرح نمو منفی رہی ہے اور اب آئندہ برس کےلیے2.1 فیصد شرح نمو کی بات کی جارہی ہے وہ کیسے آئے گی؟ میں نے بجٹ کے جو اعداد و شمار دیکھے ہیں وہ میری سمجھ سے باہر ہیں کہ یہ کیسی باتیں کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑی بدقسمتی ہے کہ آج ایک حکومت ہے جو نہ حالات کو سمجھتی ہے اور نہ کسی کو ریلیف دے سکتی ہے۔ بتایا جائے کہ بجٹ دستاویز میں وہ کون سی ایسی بات یاکام ہے جس سے ملک میں شرح نمو میں اضافہ ہوگا، نوکریاں پیدا ہوں گی، کاروبار بڑھیں گے اور عوام کو ریلیف ملے گا؟