آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بننے والے بجٹ میں عوام کیلیے کوئی ریلیف نہیں،سراج الحق

102

لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے بجٹ پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ بجٹ غیر حقیقی اہداف پر مشتمل ہے، قوم کو اندھیرے میں رکھا گیا۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بننے والے بجٹ میں عوام کے لیے کوئی ریلیف نہیں ۔یہ بجٹ این ایف سی کے بغیر بناگیا ہے، اس میں فلاحی پاکستان کی کوئی جھلک نظر نہیں آتی ۔حکومت مالیاتی سال میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ۔اس لیے اس بجٹ کو ایکسرسائز فار نتھنگ بجٹ کہا جاسکتا ہے ۔اس بجٹ میں غریب اور پسماندہ علاقوں خاص طورپر قبائلی علاقوں کی ترقی اور مسائل کا کوئی حل نہیں دیا گیا۔دنیا بھر میں تعلیم اور صحت کو بجٹ میں اولین ترجیح دی جاتی اور سب سے زیادہ فنڈز انہی 2شعبوں پر خرچ کیے جاتے ہیں مگر ہمارے بجٹ میں عوامی فلاح کے ان اہم ترین شعبوں کو نظر انداز کردیا جاتا ہے ۔حکومت کورونا وبا کے پیچھے چھپنے کی کوشش کررہی ہے حالانکہ کورونا سے پہلے بھی ملک کی معاشی حالت خراب تھی ۔ حکومت معیشت کی بہتری کے لیے کچھ نہیں کرسکی ۔قریباً 45فیصد خسارے کے بجٹ میں سے حکومت عوام کو کیا دے گی۔ آئی ایم ایف نے اپنے قرضوں کا سود وصول کرنے کے لیے اپنی مرضی کا بجٹ بنوایا ہے۔ بجٹ میں کسانوں ، مزدوروں اورمہنگائی اور بے ر وزگاری کے مارے ہوئے عام آدمی کے لیے کچھ نہیں ۔