اسلام آباد( آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ بھارتی حکمران پاکستان کو سافٹ ٹارگٹ سمجھتے ہیں لیکن پاکستان سافٹ ٹارگٹ نہیں، ہم بھارت کی درندگی کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے، بھارت نے حماقت کی تو منہ توڑ، بھرپور اور فی الفور جواب دیں گے۔ امیت شاہ اور نریندر مودی بتائیں لداخ میں کیا ہورہا ہے؟ بھارت کا میڈیا کیوں خاموش ہے؟خطے کے تمام ممالک بھارت سے نالاں ہیں، پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، ہم افغان امن عمل کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ ہم تو اپنا دفاع اللہ کے کرم سے کر لیں گے، آپ لداخ پر جواب دیں؟کیا آپ کا سرجیکل اسٹرائیک کا رعب صرف پاکستان کی طرف ہے؟ رپورٹس بتا رہی ہیں لاک ڈاو¿ن سے بھارت کا ستیاناس ہو چکا ہے۔ لوگ ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں، گھروں میں تشدد
بڑھ گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت عالمی وبائی صورتحال، علاقائی و ملکی سلامتی کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود ،وزارت خارجہ کے سینئر افسران اور اعلیٰ عسکری حکام نے شرکت کی ،اجلاس میں کورونا وبا کے مضمرات ، خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت مختلف خارجہ پالیسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ افغانستان میں دیرپا قیام امن کی کوششوں کے حوالے سے بھی تفصیلی غور کیا گیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل میں، خلوص نیت کے ساتھ اپنا مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان میں کورونا وبا تیزی سے بڑھ رہی ہے،ہمیں احتیاطی تدابیر کو اپناتے ہوئے بحیثیت قوم اس وبا کو شکست دینا ہوگی ،کورونا وائرس کے پھیلاو¿ پر قابو پانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہے ہیں ، ایک طرف دنیا کورونا جیسی عالمی وبا سے نمٹنے میں مصروف ہے تو دوسری طرف بھارت،خطے کے امن و استحکام کو اپنی ہندتوا پالیسیوں کے ذریعے تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے،بھارتی قابض افواج، گزشتہ 10 ماہ سے بدترین کرفیو کا سامنا کرنے والے نہتے اور غیور کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھا رہی ہیں ، انسانیت کے خلاف بھارتی جرائم کی فہرست طویل تر ہوتی جارہی ہے خطے میں امن و استحکام کی بقا کے لیے عالمی برادری کو اس صورت حال کا نوٹس لینا ہوگا۔آج مودی سرکار کے خلاف بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، بھارت کا انتہا پسند چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ ایل او سی پر بھارت کی طرف سے مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔