لاڑکانہ، آغا اشتیاق پھٹان کے قتل میں بیٹا ملوث نکلا

491

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) پولیس نے 2 جون کو قتل کیے گئے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے قریبی رشتیدار آغا اشتیاق خان پٹھان کے قتل کی گتھی سلجھا لی، مقتول کو کسی اور نے نہیں بیٹے نے دولت کی لالچ میں ملازم کے ساتھ مل کر کرایہ کے قاتلوں کے ذریعے قتل کروایا، تحقیقاتی افسر ایس پی ہیڈ کوارٹر لاڑکانہ محمد کلیم کی پریس کانفرنس۔ ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد کلیم ملک نے پریس کانفرنس میں مزید بتایا کہ آغا اشتیاق کو 2 جون کو ڈکھن تھانے کی حدود میں دڑو جکھرو لنک روڈ پر بیچ سڑک پر گاڑی روک کر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔ بیٹے عمران نے 3 جون کو 2 نامعلوم افراد پر ایف آئی آر کٹوائی، اسپیکر سندھ اسمبلی کے نوٹس اور رپورٹ طلب کرنے پر ڈی آئی جی لاڑکانہ نے میرے انڈر جے آئی ٹی ٹیم تشکیل دی، جس میں سی آئی اے انچارج برکت کورائی، ایس ایچ او اسد پٹھان اور سرتاج جاگیرانی شامل رہے، ہم نے جیو فینسگ و دیگر شواہد سے جانب جاگیرانی کو گرفتار کیا تو معلوم ہوا وہ مقتول انجینئر اشتیاق پٹھان کا ملازم تھا، جس نے قتل میں مقتول کے بیٹے کے شامل ہونے کا انکشاف کیا۔ مزید تحقیقات میں ثابت ہوا کہ مقتول کے بیٹے صفوان نے کرایہ کے قاتلوں شہزادو اور عبدالغفور رند کو چار لاکھ روپے اور زرعی زمین کا لالچ دے کر والد کا قتل کروایا، جس کے لیے ایک لاکھ روپے ایڈوانس بھی دیا۔ بیٹے نے اقرار کیا کہ وہ والد کی جائیداد میں دلچسپی رکھتا اور خرچہ نہ ملنے پر پریشان رہتا تھا۔ ایس پی محمد کلیم کا کہنا تھا ملزمان مفرور ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، کیس حل ہونے پر ڈی آئی جی عرفان بلوچ نے پولیس ٹیم کو شاباش بھی دی۔