جھڈو، سکھر (نمائندگان جسارت) جھڈو میں پیٹرول کی قلت کا بحران سنگین، بحران سے نجی ٹرانسپورٹ کی آمدو رفت میں کمی، صارفین کا احتجاج، جلد پیٹرول کی فراہمی کا مطالبہ۔ جھڈو میں کئی روز سے جاری پیٹرول کی قلت کا بحران سنگین صورت اختیار کرگیا ہے، شہری پیٹرول کے حصول کے لیے دن بھر ایک سے دوسرے پیٹرول پمپ تک مارے مارے پھرتے رہے لیکن کہیں سے بھی پیٹرول حاصل کرنے میں کامیابی نہیں مل سکی۔ پیٹرولیم مصنوعات کی کئی روز سے جاری شدید ترین قلت کے باعث اب سڑکوں پر نجی ٹرانسپورٹ کی آمدو رفت بھی انتہائی کم اور محدود دکھائی دیتی ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ کورونا ایمرجنسی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت نے ان کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ آمدو رفت نہ ہونے سے انہیں روز مرہ کے امور کی انجام دہی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پیٹرولیم مصنوعات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہ سکھ کا سانس لے سکیں۔ سکھر آٹو پارٹس اونر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی الٰہی بخش شیخ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود آئل کمپنیوں کی من مانیوں اور بلا جواز پیٹرول پمپ بند کر کے شہریوں کو پریشان کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت وقت سے نوٹس لے کر شہریوں کو دوہرے عذاب سے بچانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ انہوں نے سکھر آٹو پارٹس اونر ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس میں حاجی ہارون میمن، عمیر احمد چودھری، طارق جاوید، عبدالرشید راجپوت، محمد علی و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک سمیت سکھر اور گردونواح کے علاقوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت، نجی کمپنیوں کے بیشتر پیٹرول پمپ بند، عوام پیٹرول اور ڈیزل کے حصول کے لیے جگہ جگہ لمبی قطاروں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوتے ہی مبینہ طور پر ملک بھر میں آئل کمپنیوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں مصنوعی قلت پیدا کرنی شروع کردی ہے۔ نجی کمپنیوں کے بیشتر پیٹرول پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل دستیاب نہیں ہے، کئی مقامات و قومی شاہراہوں پر بھی پیٹرول پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل ختم ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہیں۔ حاجی الٰہی بخش شیخ نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں بھی پیٹرول کا بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ شہر کے 80 فیصد سے زائد پیٹرول پمپ بند ہیں جس کے باعث شدید گرمی میں شہریوں کو پیٹرول کے حصول کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانا پڑرہی ہیں۔ حکومت وقت کو چاہیے کہ پیٹرول پمپ مالکان کی مبینہ زیادتیوں کا نوٹس لے کر ملک کے پریشان حال عوام کو مزید تکلیف سے بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔