لاہور(نمائندہ جسارت)ن لیگ کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نیب کے سامنے پیش ہوگئے جہاں ان سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر سے 37 سوالات کیے گئے جن میں سے انہوں نے صرف 13 کے جواب دیے،ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف نیب ٹیم کے سامنے انتہائی خوشگوار موڈ میں پیش ہوئے اور ان سے خیریت دریافت کرتے رہے ،نیب حکام نے بھی شہباز شریف کوپرجوش ویلکم کیا اورانہیں تحقیقاتی کمرے میں لے گئے جہاں انہیں ٹھنڈے پانی اور چائے سے تواضع کی گئی ۔ذرائع نے بتایا کہ نیب ٹیم کے کمرے میں آنے سے قبل شہباز شریف نے کیمرہ ہٹانے کا مطالبہ کیا تاہم حکام نے یہ مطالبہ مسترد کر دیا جس کے بعد شہبازشریف کمرے سے اٹھ کر باہر چلے گئے تاہم بعد ازاں کچھ دیر بعد خود ہی واپس آگئے ۔نیب ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے نیب کی تفتیشی ٹیم کو بیرون ملک بنائے گئے اثاثوں سے متعلق تحریری جواب بھی جمع کروایا ہے۔ شہباز شریف نے انیل مسرت سے لیے گئے قرض کی تفصیلات بھی فراہم کی ہیں۔ نیب ٹیم کی جانب سے کہا گیا کہ آپ کے خلاف 7 ارب روپے کا ریفرنس تیار ہے، کوئی جواب ہے تو بتا دیں آپ کے بیان ریکارڈ کر کے ریفرنس کا حصہ بنایا جائے گا ،جس پر شہباز شریف نے صرف اتنا کہا کہ میں نے ایک روپیہ تنخواہ لی ہے اور نہ ہی ایک دھیلے کی کرپشن کی ہے ،ملک کی خدمت کرنا جرم ہے تو یہ جرم بار بار کروں گا ،ملک میں اربوں روپے کے منصوبے بنائے ہیں ،قوم کی ایک ایک پائی کو امانت سمجھ کر خرچ کیا ہے،ان منصوبوں میں ہماری کرپشن دکھا دیں،آج بھی لوگ ہمارے دور کی مثالیں دیتے ہیں، ایک سوال کے جواب پر شہباز شریف نے کہا کہ اپنی بیگم کو گفٹ دینا کوئی غلط کام نہیں ہے ۔ادھر ن لیگ کا کہنا ہے کہ شہبازشریف سے آمدن سے زائد ٹیکس دینے کا انوکھا سوال پوچھا گیا۔