سکھر (نمائندہ جسارت) پرائیویٹ اسکولوں کی بندش کیخلاف کتب فروش اور پبلشرز بھی میدان میں آگئے۔ حکومت سے 15 جون سے اسکول کھولنے کا مطالبہ کردیا۔ بچوں کا مستقبل متاثر ہونے کے ساتھ اساتذہ کرام سے لے کر اسکولوں سے جڑے تمام شعبہ جات بدحالی کا شکار ہورہے ہیں۔ حکومت نے مناسب فیصلے جلد نہ کیے تو اسکول سے وابستہ تمام شعبے سڑکوں پر آجائیں گے۔ آج ہم خیرات دینے والوں میں شامل ہیں کل یہ نا ہو کہ ہم لینے والوں میں شامل ہوجائیں۔ وزیر اعظم عمران خان نیازی ملک کو دیوالیے کی طرف مت لے کر جائیں۔ سکھر میں قائم نیم کی چاڑھی پر کتب فروشوں کا ایک اجلاس جاوید میمن قادری کی قیادت میں ہوا، جس میں دیگر اضلاع کے کتب فروشوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر قادری بک اسٹور کے مالک انجمن تاجران نیم کی چاڑی سکھر کے نائب صدر محمد جاوید میمن قادری نے کہا کہ حکومت کو دیگر کاروبار کی طرح اسکولوں کو بھی ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت دے دینی چاہیے۔ کیونکہ اگر اسکول بند ہوتے ہیں تو ان کے ساتھ نہ صرف بچوں کا مستقبل تباہ ہوتا ہے بلکہ اسکولوں کے ساتھ وابستہ تمام شعبہ جات جن میں اساتذہ سے لے کر کینٹین والے تک معاشی بدحالی کا شکار ہورہے ہیں۔ ملک میں کاروبار کورونا وائرس سے پہلے ہی تباہی کی دہلیز پر پہنچ چکا تھا، اب اس پر کورونا وائرس نے ستم بالائے ستم والا کام کیا ہے۔ ہم آہستہ آہستہ کنگال ہوتے جارہے ہیں۔ خدا نہ کرے کہ ایسا مقام آجائے لیکن حکومت کو آگاہ کرنے کے لیے مجبوراً کہنا پڑ رہا ہے کہ آج ہم خیرات اور زکوٰت نکالنے والوں میں سے ہیں کل وہ دن نہ آجائیں کہ ہم بھی خیرات اور زکوٰت مانگنے والوں میں شامل ہوجائیں۔ ہماری وزیراعظم عمران نیازی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر تعلیم سمیت تمام شعبہ فکر رکھنے والوں سے التجاء ہے، خدارا ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچائیں۔