قومی اسمبلی اجلاس، عمران خان،شہباز شریف حسب معمول غائب

129

اسلام آباد (صباح نیوز)قومی اسمبلی میں پیر کو بھی سنگین کرونا صورتحال کے حوالے قوم کو کوئی حوصلہ افزا ء پیغام نہ دیا جاسکا۔ وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف حسب
معمول اجلاس میں نہ آئے ایوان میں کوویڈ نائنٹین، اسمگلنگ روک تھام آرڈیننس پیش کر دیے گئے۔ مالیاتی ادارے محفوظ ٹرانزیکشنز ترمیمی آرڈیننس پیش کردیا گیا۔سنگل ونڈو کے قیام کے لیے احکامات وضع کرنے کا بل ایوان میں پیش کیا گیا ہے ۔دو آرڈیننس اور ایک بل پارلیمانی سیکرٹری خزانہ زین قریشی نے پیش کیا۔ مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے انتخابی جائزہ 2018 ایوان میں پیش کردیا ہے بابر اعوان کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی سالانہ رپورٹ 2019 ایوان میں پیش کی گئی ۔بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ فضائی آپریشن میں بلوچستان ایک بھی فلائٹ یو اے ای یا مسقط یا سعودی عرب سے نہیں آئی ۔ بلوچستان کے ایک گھر میں دہشت گردوں نے حملہ کیا ایک خاتون کو گھر میں گھس کر ٹارگٹ کیا جاتا ہے اور اس کی چار سالہ بچی کو بھی زخمی کردیا گیا ۔معصومیت کی وجہ سے اس بچی کو یہ تک علم نہیں تھا وہ موت کی منہ سے واپس آئی ہے۔ اس بچی کو یہ تک علم نہیں تھا کہ اس کی ماں کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا ابھی تک کچھ دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا اور بعض کو ابھی تک نہیں پکڑا گیا افسوس کی بات ہے کہ یہ نظام کی خرابی ہے ، انھوں نے کہا کہ ان مشکوک افراد کے خلاف کیوں کارروائی نہیں ہوتی جن کی وزیروں مشیروں کے ساتھ تصاویر بھی ہیں۔ بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈ کیوں بنائے جارہے ہیں کون ان میں شامل ہیں ۔کئی علاقوں میں اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں وہ بھی ان ڈیتھ اسکواڈ کی کارروائی تھی ،کیا ان ڈیتھ اسکواڈ کو مارنے کا لائسنس دیا گیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ ائرپورٹ اور پی آئی اے ہوٹل نیلام کرنے کے فیصلہ کے بارے میں وزیر ہوابازی جواب دیں۔ ہمارے پاکستانی ملک سے باہر پھنسے ہوئے ہیں انکی واپسی کا پلان بھی دیا جائے۔ وزیر غلام سرور نے کہا کہ بدھ کو کراچی طیارہ حادثے اور بیرون ممالک پھنسے پاکستانیوں کی تفصیلات ایوان میں پیش کروں گا۔فہیم خان نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لایا جائے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جیل میں کورونا پھیل جانے کی خبریں ہیں۔ امریکا کے ساتھ افغانستان جیسا معاہدہ کیا جائے جس کے تحت ڈاکٹر عافیہ باقی سزا پاکستان میں کاٹ سکے۔ میر خان محمد جمالی نے کہا کہ کوئٹہ KESCO میں 50 کے قریب بھرتی کی گئی ہے لیکن کوئٹہ بلوچستان سے صرف 2 لوگ بھرتی کیے گئے ہیںباقی لوگوں کو جعلی ڈومیسائل پر دوسرے صوبوں سے بھرتی کیا گیا۔ایسے لوگوں کے خلاف تحقیقات کی جائے ، یہ لوگ کہاں سے ہیں۔ڈپٹی اسپیکر نے معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔