لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) کورونا وبا کی ایمرجنسی صورتحال میں بھی سرکاری اسپتالوں میں صفائی کے انتہائی ناقص انتظامات نے محکمہ صحت کی کارکردگی کی قلعی کھول دی، گندگی کے باعث کورونا وبا کے پھیلاو¿ اور مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔ اسپتال میں موجود گندگی، سرنجز اور خون آلود فضلے سے خطرناک جراثیم کا پھیلاو¿ جاری ہے، چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات میں جابجا گندگی نے ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں کی جان خطرے میں ڈال دی ہے۔ ایک جانب کورونا میں مبتلا ہو کر 40 سینئر ڈاکٹرز قرنطینہ ہونے کے باعث نایاب ہیں تو دوسری جانب صفائی عملہ بھی غائب ہونے سے صورتحال بدتر ہوگئی۔ محکمہ صحت کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بالائی سندھ کی سب سے بڑی سرکاری چاندکا ٹیچنگ، سول، چلڈرن اور شیخ زید وومن اسپتالوں میں سینی ٹیشن عملے کی قلت ہے، چاروں بڑے سرکاری اسپتالوں میں صرف 40 کے قریب سینی ٹیشن اور صفائی کا عملہ ہے جو کہ بالکل ناکافی ہے۔ متعدد بار تحریری مراسلوں کے باوجود صفائی کا عملہ بھرتی نہیں کیا جاتا۔ اسپتال میں زیر علاج مریضوں اور تیمارداروں نے بتایا کہ صفائی کی ناقص صورتحال کے باعث حکومت نے اسپتال آنے والے مریضوں کو گندگی اور بیماریوں کے رحم کرم پر چھوڑا ہوا ہے۔