ایران جوہری معاہدے کی تمام شرائط کی خلاف ورزی میں مصروف

391

جنیوا/ واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) بین الاقوامی جوہری توانائی تنظیم نے ایران کی جوہری سرگرمیوں سے متعلق ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ تہران کے افزودہ یورینیم کا ذخیرہ 2015ء کے جوہری معاہدے کی مجاز حد سے سے 8 گنا زیادہ ہوچکا ہے۔ یہ اضافہ مئی 2019 سے جوہری معاہدے کی شرائط پرعمل ترک کرنے کا نتیجہ ہے۔ آئی اے ای اے کے انسپکٹرز کی تحقیقات 20 مئی کو تہران کے افزودہ یورینیم کی مقدار1571.6 کلو گرام ہے، جب کہ ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدے کے مطابق ایران کو 202.8 کلوگرام یورینیم ذخیرہ کرنے کی اجازت ہے۔ عالمی ایجنسی نے بتایا ہے کہ ایران یورینیم 4.5 کی سطح پر افزودہ کرنے کی تیاری کررہا ہے، جب کہ معاہدے کے تحت تہران کو 3.67 فیصد سے زیادہ یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت نہیں۔ آئی اے ای اے نے گہری تشویش کا بھی اظہار کیا کہ ایران عالمی معاینہ کاروں کو دو اہم تنصیبات کی وزٹ کرنے سے روک رہا ہے۔ دوسری جانب ایران کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی برائن ہک نے کہا ہے کہ امریکا ایران کے خلاف پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھے گا، تاکہ اسے مذاکرات کی شرائط پر آمادہ کیا جاسکے۔