پاکستان میں کورونا اتنا مہلک نہیں جتنا یورپ اور دیگر ممالک میں رہا‘ اسد عمر

215

اسلا م آباد (آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و مراعات اسد عمر نے کہا ہے کہ گزشتہ 100 روز میں 1900 افراد کا انتقال کرجانا تکلیف دہ بات ہے‘ہر انسانی جان اہم ہوتی ہے‘حکومت کے کاندھوں پر 21 کروڑ عوام کا بوجھ ہے‘ ہمارے فیصلوں سے کسی ایک شخص کی بھی جان جانا ناقابل معافی ہے‘ 100سے زاید لیب کے ذریعے روزانہ35 سے36 ہزار ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے حوالے سے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے‘ برطانیہ میں ہر 10 لاکھ میں سے 900 جبکہ پاکستان میں ہر 10 لاکھ میں سے کورونا وائرس کے سبب 9 افراد کا انتقال ہوا‘ ہم ایک ایسے خطے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں یہ وبا دنیا کے دیگر ممالک کے برعکس اتنی مہلک ثابت نہیں ہوئی ‘ ہم نے وبا کے پھیلائو کو اتنا روکنا ہے کہ شعبہ صحت مفلوج نہ ہو‘ وبا کے پھیلائو کو روکنا اب بھی ہماری اولین ترجیح ہے‘ وبا کے پھیلائو کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل سب سے زیادہ اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ کے نظام میں بہتری اور اس کی صلاحیت کو بڑھانا ہے ٹیسٹنگ کے نظام کو بہترکرنے کے لیے کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی پالیسی بناتے وقت ہر معاملے کو مد نظر رکھا جاتا ہے‘ ایس او پیز پر عملدرآمد ضروری ہے‘ وبا کے پھیلاؤ کو کم کرنا ہے‘ مکمل طور پر روکا نہیں جاسکتا‘وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے طاقتور ہتھیار حفاظتی تدابیر ہیں‘ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں ہو رہی ہیں‘ کورونا وائرس کو سنجیدہ لیا جائے‘ وینٹی لیٹرز کی تعداد میں دوگنی ہوچکی‘ آئی سی یو بیڈز، وینٹی لیٹرز کی دستیابی سے متعلق ایپ بنائی ہے‘ ڈاکٹرز، ریسکیو ادارے ایپ کے ذریعے معلومات حاصل کرسکیں گے‘ وینٹی لیٹرز کی دستیابی سے متعلق نیا نظام شروع کر رہے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ 35 لا کھ چھوٹے کاروباری افراد کے لیے بلوں میں رعایت دی گئی ‘ عالمی ادارے بھی ہماری کوششوں کو سراہا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رمضان کے آخری دنوں اور عید پر نظم و ضبط نظر انداز کیا گیا‘ ایف پی سی سی آئی اور چیمبرز سے اپیل ہے احتیا طی تدابیر اپنائیں۔