کینیڈا اڈیٹ ریلیف تجویز کو آگے بڑھانے میں مدد کرے ،شاہ محمود قریشی

188

اسلام آباد ،نیویارک(اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 25 فیصد پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کےلیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے بدھ کو کینیڈا کی وزیر برائے بین الاقوامی ترقی کرینہ گولڈ سے ویڈیو لنک کے ذریعے رابطہ کیا۔ دونوں وزراءکے مابین دوطرفہ تعلقات، کورونا وائرس کی صورتحال اور اس کے معاشی مضمرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا عالمی وبائی چیلنج سے نبرد آزما ترقی پذیر ممالک کی ابتر معاشی حالت کو پیش نظر رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ترقی پذیر ممالک کےلیے ”ڈیٹ ریلیف“ کی فراہمی کی تجویز دی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ جی 20 اور دیگر اہم فورمز پر اس تجویز کو نہ صرف زیر بحث لایا گیا بلکہ اس تجویز کے پیش نظر عملی اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں لیکن اس چیلنج کی نوعیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ اقدام ناکافی ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ کینیڈا جی 7 اور جی 20 فورمز کا اہم اور فعال رکن ہونے کے ناطے اس ڈیٹ ریلیف تجویز کو بہتر انداز میں آگے بڑھانے میں مدد کرے گا۔ کینیڈین وزیر نے ڈیٹ ریلیف تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ کورونا ایک عالمی چیلنج ہے، ہم اس مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کینیڈین وزیر نے کہا کہ ہم کورونا وباءکے ساتھ ساتھ پولیو کے خاتمہ کےلیے بھی پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بدھ کو نیدر لینڈ کے اپنے ہم منصب سٹیف بلاک سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے بات چیت کے دوران کورونا عالمی وبائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے اپنے ڈچ ہم منصب کو ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو سہارا دینے کے لیے عالمی سطح پر وزیر اعظم عمران خان کی ڈیٹ ریلیف کی تجویز کے خدوخال سے آگاہ کیا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ نہتے باسی، بدترین بھارتی جبر کا سامنا کر رہے ہیں، بھارتی قابض افواج نے بے جا تشدد، ماورائے عدالت قتل، اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو معمول بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں سے انحراف کرتے ہوئے ڈومیسائل قوانین میں ترمیم کے ذریعے بھارت سرکار، مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو بدلنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو کورونا وبا کے پھیلاو¿ کا ذمہ دار قرار دیکر انہیں تضحیک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عالمی برادری اس بھارتی رویے کا فوری نوٹس لے۔ قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا موقف یہ ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی ممکنہ طور پراضافہ کا باعث بننے والے اقدامات سے گریز کیا جائے۔ یہ بات ان کے ترجمان نے بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن کی بار بار خلاف ورزیوں کے بارے میںپوچھے گئے سوال کے جواب میں کہی۔ نیویارک میں ایک ورچوئل نیوز بریفنگ میں ترجمان ا سٹیفن دجارک نے اے پی پی کے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریشن نے گذشتہ ہفتے بات چیت کی تھی اور ان کا ارسال کردہ ایک خط اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو بھیج دیا گیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا 21 مئی کا خط متنازع خطے میں عالمی برادری کو موجودہ صورتحال خاص طور پربھارت کی مقبوضہ جموں و کشمیرمیں مسلم اکثریت کواقلیت میں تبدیل کرنے کی مذموم کوشش سے آگاہ رکھنے کے لیے پاکستان کی مستقل سیاسی اور سفارتی کوششوں کا حصہ ہے۔