شاہد خاقان عباسی کا چینی کمیشن کےخلاف عدالت عظمیٰ جانے کا اعلان

188

لاہور (خبر ایجنسیاں ) مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے چینی کمیشن کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کو بتاو¿ں گا کہ یہ جھوٹا کمیشن ہے جس نے مجرموں کو بچایا ہے۔جو چینی 55 روپے کلو ہونی چاہیے تھی وہ آج بھی 90 روپے فی کلو بیچی جا رہی ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چینی کمیشن کی رپورٹ کو میرے ماننے یا نہ ماننے سے کیا ہوتا ہے؟ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ دو نمبر کمیشن ہے کہ جس کے ایک کام ذمے لگایا گیا تھا کہ چینی کی قیمت کیوں بڑھی ہے؟ اس کے ذمے دار کون ہیں؟ مجھے یہ کمیشن بتا دے رپورٹ میں یہ کہاں ہے؟ میں شہزاد اکبر کو نہیں جانتا ، ان کی حیثیت کیا ہے؟یہ کون ہے؟ مطلب اس طرح کی باتیں ایک وزیر کو کرنی چاہییں، یہ ایک باہر سے آیا ہوا شخص ہے پتا نہیں کون ہے؟ ہمارے دور میں کوئی مشیر ٹی وی پر جاکر حکومت کی پالیسیوں کی بات نہیں کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں جب سبسڈی دی گئی تو چینی کی قیمت 18 فیصد کم ہوئی جبکہ ان کے دور میں سبسڈی 60 فیصد بڑھ گئی ہے۔میں نے 20 ارب سبسڈی دی جس میں 10ارب وفاقی حکومت اور 10 فیصد صوبوں نے دی۔یہ سبسڈی قیمت کو برابر کرنے کےلیے دی گئی تھی۔اگر اس پر کسی نے سوال کرنا ہے تو یہ سارے وزراء اور کمیشن بیٹھیں ،سوال کریں میں بھی ان سے سوال کروں گا۔یہ میرا اوپن چیلنج ہے، اگر ایسا نہ کیا تو میں سپریم کورٹ جاو¿ں گا۔ میں سپریم کورٹ کو بتاو¿ں گا کہ یہ جھوٹا کمیشن ہے۔اس نے مجرموں کو بچایا ہے، کیونکہ ابھی تک پاکستان کے عوام 120روپے سے زیادہ چینی کی قیمت کی مد میں ادا کرچکے ہیں۔چینی آج بھی 90روپے فی کلو بک رہی ہے۔ میں پاکستان کے عوامکےلیے سپریم کورٹ جاو¿ں گا، جو چینی 55روپے فی کلو ہونی چاہیے تھی وہ کیوں 90روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔