دادو (نمائندہ جسارت) سندھ میں جعلی ڈومیسائل بنانے کیخلاف نوجوان اور سول سوسائٹی کے رہنما سڑکوں پر نکل آئے، ایک کلو میٹر پیدل مارچ کرکے پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کرکے شدید نعرے بازی کی گئی۔ سندھ بھر کی طرح دادو میں بھی جعلی ڈومیسائل بنانے کیخلاف نوجوان اور سیاسی، سماجی تنظیموں کے رہنما، کارکنان سیکڑوں کی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے۔ ریلی ایس ایس پی چوک سے پریس کلب تک پیدل مارچ کرتے ہوئے پریس کلب پر پہنچی، جہاں دریا خان جھتیال، شہباز پنہور، عبداللہ شاہانی، منصور پنہور اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے سب اضلاع میں بنائے گئے ڈومیسائل کی جانچ پڑتال کرائی جائے، دیگر صوبوں کے افراد کو محکمہ ریونیو کے افسران اور ملازمین نے ڈومیسائل بنا کر دیے ہیں جو صوبہ سندھ سے زیادتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈومیسائل جانچ کمیٹی فوری طور پر دادو پہنچ کر ڈومیسائل کی جانچ کرے۔ نوجوانوں نے سوشل میڈیا پر سیکڑوں جعلی ڈومیسائیل بھی دکھائے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1951ء کے آئین میں ترمیم لائی جائے جیسے سندھ میں دیگر صوبوں کے افراد کو ڈومیسائل جاری ہونا بند ہوسکیں۔