ٹھٹھہ ،سول اسپتال کا نااہل عملہ خون کی غلط رپورٹیں جاری کرنے لگا ،انتظامیہ خاموش

180

ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) سول اسپتال ٹھٹھہ کی سرکاری لیبارٹری میں نان ٹیکنیکل عملے کی جانب سے خون کی غلط رپورٹس جاری کرنے کا سلسلہ جاری، غلط رپورٹ جاری کرنے کا سلسلہ برسوں سے جاری ہے، سیاسی آشیر باد کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ نوٹس لینے کو تیار نہیں، ٹھٹھہ کے سماجی رہنماؤں نے لیبارٹری انتظامیہ کو اسپتال میں خون کے ری ایکشن کی وجہ سے ہونے والے اموات کا ذمے دار قرار دے دیا۔ سجاول کے رہائشی محمد جمن باند نے سول اسپتال ٹھٹھہ کی سرکاری لیبارٹری سے بلڈ گروپ کا ٹیسٹ کروایا جس کی A نگیٹو رپورٹ شائع کی جبکہ ورثا نے شہر کی دو پرائیویٹ لیبارٹری سے رپورٹ کروائی تو رپورٹ A پازیٹو آگئی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سول اسپتال کی لیبارٹری میں نان ٹیکنیکل عملے کی تقرری کی وجہ سے غلط رپورٹ شائع کرنے کی وجہ سے اسپتالوں میں خون کے مسائل سے مریضوں کی طبیعت خراب ہونے اور ہونے والی اموات کی انکوائری کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں محمد جمن باند کے ورثا نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ فیملی کے دوسرے ممبران کا بلڈ گروپ پازیٹو ہے، جب مذکورہ مریض کا گروپ نگیٹو دکھایا تو شک کی بنیاد پر پرائیویٹ لیبارٹری سے دوبارہ ٹیسٹ کرایا جس میں بلڈ گروپ پازیٹو آیا۔ اس طرح کی غلط رپورٹس پر ٹھٹھہ کے سماجی رہنماؤں اکرم خشک، انور جاکھرو، گل حسن جاکھرو، عبدالکریم و دیگر نے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ کئی سال سے لیبارٹری کی رپورٹس غلط دی جارہی ہیں۔ مذکورہ لیبارٹری میں نان ٹیکنیکل عملہ مقرر کیا گیا ہے، جو شہر کی دوسری پرائیویٹ لیبارٹریوں سے مہنگے ریٹ پر چلائی جارہی ہیں، لہٰذا اس کو انسانی زندگیوں کی حفاظت کے خاطر فوری طور پر بند کیا جائے اور انکوائری مقرر کی جائے۔