لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن سندھ کی جانب سے کورونا کے باعث پنشن میں کٹوتی، محنت کشوں کی جبری برطرفی، سوشل سیکورٹی میں رجسٹرڈ نہ سمیت دیگر مطالبات کے حق میں ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھاکر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس موقع پر روشن کلہوڑواور مرتضی کورائی ودیگر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس میں سب سے زیادہ محنت کش طبقہ متاثر ہوا ہے لیکن انہیں ریلیف فراہم کرنے کے بجائے تین ماہ سے مسلسل پنشن کی رقم سے 2 ہزار روپے کٹوتی کی جارہی ہے جبکہ حکومت کے اعلان کردہ 17500 اجرت سے بھی کم اجرت دی جارہی ہے اور سوشل سیکورٹی میں محنت کشوں کو رجسٹرڈ بھی نہیں کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سرمایہ داروں کو ریلیف فراہم کرکے صنعتوں کو کھولنے کا اعلان کیا گیا تاہم سرمایہ داروں کی جانب سے محنت کشوں کو ملازمتوں سے برطرف کرکے انہیں مزید بھوک اور بدحالی میں دھکیلا جا رہا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ پنشن میں کٹوتی کا سلسلہ بند کرکے جائز مطالبات منظور کیے جائیں بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کردیں گے۔