لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ٹیلی فون کرکے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل سے آگاہ کیااور کہا کہ کورونا وباسے لاک ڈائون اور کرفیو سے سعودی عرب اور عرب امارات میں لاکھوں پاکستانی اپنی رہائش گاہوں میں قید ہوکر رہ گئے ہیں۔کاروبار بند اور روز گار نہ ہونے کی وجہ سے لوگ فاقوں کا شکار ہیں۔ سعودی عرب اور عرب امارات میں رہائش گاہوں میں سیکڑوں افراد کی موجودگی وبا کے پھیلائو کا باعث بن رہی ہے۔بیمار افراد کے لیے ایمبولینسز کی سہولت تک نہیں ہے۔اسپتالوں کے ڈیڈ ہاوسسز میں میتوں کے رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔اب تک ایک لاکھ 30 ہزار اوورسیز پاکستانی ٹکٹس کے لیے اپلائی کر چکے ہیں اور اپنے وطن آنے کے انتظار میں بیٹھے ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو واپسی پر سفر، ٹیسٹ کی سہولت اور گھروں میں قرنطینہ کی اجازت دی جائے۔سعودی عرب اور دیگر بڑے ممالک میں سفارت خانوں کی طرف سے ہیلپ لائن کا اعلان کیا جائے۔ متاثرین کے امدادی پیکج 12 ارب روپے میں ایک قابل ذکر رقم اوور سیز پاکستانیوں کی امداد اور تعاون کے لیے رکھی جائے۔ اوورسیز پاکستانی سالانہ اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ پاکستان بھجواتے ہیں اور دنیا بھر کے ممالک میں پاکستان کے سفیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ سینٹرز میں 24گھنٹے ایمبو لینسز کی سہولت کو یقینی بنایا جائے ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹر سراج الحق کا شکریہ ادا کیااور انہیں یقین دلایا کہ وہ سفارتخانوں سے رابطہ کر کے انہیں مزید فعال کریں گے۔اوورسیز پاکستانیوں کی واپسی پر ان کو عزت کے ساتھ مکمل علاج کی سہولت مہیا کی جائیگی اور اس سلسلے میںصوبائی حکومتوں کو بھی اپنی ذمے داریاں ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی جائے گی۔