اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے خطیب کو گرفتار کرلیا

1496

مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی فوج نے قبلہ اول مسجد اقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری کو جمعے کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے جمعے کو مقبوضہ بیت المقدس میں واقع شیخ عکرمہ صبری کے گھر پر دھاوا بولا اور انہیں گرفتارکرکے لے گئی۔

Al-Aqsa grand preacher enters mosque despite Israel ban

القدس نیٹ کے مطابق شیخ عکرمہ صبری کی اہلیہ نائیلہ صبری نے بتایا کہ” آج اچانک اسرائیلی سی آئی ڈی کے کئی افسران اور پولیس اہلکار گھر میں گھس آئے اور انہوں نے شیخ عکرمہ کی حیثیت اور عمر کا لحاظ کیے بغیرانہیں گرفتار کرنے کیلئے عام لباس پہننے کا حکم دیتے ہوئے گھر سے گرفتار کرلیا۔

اہلیہ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ “دو ہفتے قبل بھی اسرائیلی  پولیس اہلکاروں نے ہمارے گھر پر دھاوا بولا تھا، اسرائیلی افسران نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ وہ مسجد اقصی کا نظارہ صرف تصاویر کے ذریعے ہی کرسکیں گے. انہیں مسجد اقصی سے دور کردیاجائے گا”۔

دوسری جانب القدس نیٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ عکرمہ صبری کی گرفتاری مسجد اقصی کے دروازے نمازیوں کے لیے کھولنے کی بنا پر کی گئی ہے۔ الامارات الیوم نے 27 مئی کو بیت المقدس میں ادارہ اسلامی اوقاف کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے مقرر حفاظتی اقدامات کے ساتھ اتوار 31 مئی سے مسجد اقصی کے دروازے نمازیوں کیلئے  کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

قبل ازیں فلسطینی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عبادات کا پورا حق ہے کوئی ہمیں القدس میں نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا۔

واضح رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے متنازعہ کیریئر کے بعد 2006 میں خودکش بمباروں کی حمایت اور ہولوکاسٹ سے انکار سمیت شیخ عکرمہ صبری کو گرینڈ مفتی کی حیثیت سے اپنے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔