کراکس (انٹرنیشنل ڈیسک) کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے اقتصادی بحران کے دوران ایران کی جانب سے مدد کے لیے بھیجے گئے تیل بردار جہاز کی چوتھی کھیپ وینزویلا کے اقتصادی زون کے قریب پہنچ گئی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق فاکسون نامی جہاز کے حدود میں داخل ہوتے ہی وینزویلا کی فضائی اور بحری ورسزفورسز نے حفاظتی حصار میں لے کر استقبال کیا۔ اس سے قبل ایران کے خلاف امریکا کی سخت ترین پابندیوں اور دھمکیوں کے باوجود تہران حکومت کے اب تک 4 تیل بردار جہاز وینزویلا کے ساحل پر پہنچ چکے ہیں جہاں ٹینکرز کو ایندھن سے خالی کرایا جا رہا ہے جب کہ پانچواں تیل بردار جہاز بھی وینزویلا کے ساحل کی جانب گامزن ہے۔ گزشتہ ہفتے ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیریبین سمندر میں ہمارے جہازوں کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا تو امریکا کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔ اسی دوران وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو نے ایران سے تیل کی سپلائی برقرار رکھنے اور امریکا سے لاحق خطرات کے تناظر میں اپنے جزیروں میں طیارہ شکن میزائل نصب کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ لاعور چیلا جزیرے پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نصب کردیے گئے ہیں اور ملکی فوج روسی میزائلوں سے مشقیں کررہی ہے۔