لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایٹمی قوت بنے 22 سال گزر گئے ہیں مگر ان22 سال میں ہم نے اپنے محسن ڈاکٹر عبدالقدیر کو وہ احترام نہیں دیا جو ان کا حق تھا ۔ پاکستان کو دفاعی ، معاشی اور توانائی کے شعبوں میں مزید مستحکم کرنے کے لیے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم بہت کچھ کر سکتی تھی مگر سرکاری سطح پر ان کی خدمات کا اعتراف کیا گیا نہ انہیںقوم کی مزید خدمت کرنے کا موقع دیا گیا بلکہ الٹا پاکستان دشمنوں کو خوش کرنے کے لیے انہیں نظر بند رکھا گیا۔ سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں میگا کرپشن کے مقدمات نمٹانے اور وائٹ کالر کرائم کے سدباب کے لیے نیب چیئرمین کی صدارت میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کے فیصلوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ان پر فوری عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیاہے اور کہاہے کہ نیب کی طرف سے ماضی میں بھی اس طرح کے دعوے بار بار سامنے آتے رہے ہیں مگر قوم دعوئوں اور نعروں کے بجائے عملی اقدامات چاہتی ہے ۔ نیب کے پاس میگا کرپشن کے 150 مقدمات کی فائلیں فیصلوں کے انتظار میں ہیں اور ان کو دیمک چاٹ رہی ہے ۔ آف شور کمپنیوں کا بڑا شور رہا، پاناما لیکس کے 436 ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کے دعوے بھی بڑے زور شور سے کیے گئے مگر قوم ان پر عملدرآمد کی منتظر ہی رہی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ احتساب کے حوالے سے جماعت اسلامی کا موقف بڑا واضح ہے ۔ جب تک حکومت میں بیٹھے ہوئے مافیاز اور کرپٹ لوگوں کا احتساب نہیں ہوتا ، اس وقت تک حکومت کرپشن کے کسی مقدمے کو بھی نمٹا نہیں سکتی ۔ ہم نے ’’احتساب سب کا ‘‘ نعرہ دیا تھا اگر آج وزیراعظم خود کو اور اپنی کابینہ کے ارکان کو احتساب کے لیے پیش کردیں تو کسی کو احتساب پرا عتراض نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ احتساب کے عمل کو متنازع بنانے میں نیب کا بڑا کردار ہے ۔ آج تک کسی ایک بڑے اسکینڈل کا فیصلہ سامنے آیا نہ لوٹی گئی سیکڑوں ارب ڈالر کی رقم جو بیرونی بینکوں میں پڑی ہے ، اس میں سے کوئی ایک پائی قومی خزانے میں جمع کرائی گئی ۔سینیٹر سراج الحق نے اس انکشا ف پر تشویش کا اظہار کیا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم کی زمین پر لینڈ مافیا نے قبضہ کرلیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی موجودگی کے باوجود لینڈ مافیا زمین پر قابض ہوگیا ہے تو یہ اس کا واضح ثبوت ہے کہ لینڈ مافیا کے اہم لوگ حکومت میں بیٹھے ہوئے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ قانون کے ہاتھ ان تک نہیں پہنچ سکتے ۔