اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ چینی تحقیقاتی کمیشن نے وزیر اعظم کو مجرم قرار دیا، ہمارا دو ٹوک مطالبہ ہے مجرم عمران خان چینی چوری پر استعفا دیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں چینی کی قلت کے باوجود وزیراعظم نے ایکسپورٹ کی اجازت دی ،چینی کمیشن میں عمران خان کو طلب نہیں کیا گیا، عمران خان کو کمیشن کے سامنے پیش نہ کیا گیا تو رپورٹ نا مکمل ہے، چینی پر ڈاکے سے پردہ ڈال کر عمران خان عثمان بزدار بچ نہیں سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن نے خسرو بختیار کو کیوں نہیں بلایا ؟چینی ان کے گوداموں میں موجود تھی، کمیشن نے خسروبختیار اور ان کے بھائی کو کیوں نہیں بلایا، نواز شریف بطور وزیر اعظم تحقیقات کیلئے پیش ہو سکتے ہیں تو عمران خان کیوں نہیں؟
مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ کمیشن اسدعمر اوررزاق داؤ دکےجواب سےمطمئن نہیں ہوئے، حکومت پیش کرے اصل مجرم کو ، کمیشن رپورٹ نے اسد عمر کے جوابات کو غیر مطمئن قرار دیا ہے، جہانگیر ترین،اسد عمراور دیگر تو عمران خان کےفیصلوں پرعمل درآمدکررہےتھے۔
انہوں مزید کہا کہ عمران خان کو پاکستان پر مسلط کیا گیا، شہزاد اکبر سرکس لگاتے ہیں، حکومت کی ترجیح کورونا نہیں ن لیگ کی قیادت کو جیل میں ڈالنا ہے، موجودہ حکومت کورونا سے نہیں ن لیگ سے لڑ رہی ہے، طیارے حادثے میں ابھی تک لوگوں کی شناخت نہیں ہوسکی۔
مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ جنہوں نے مشرف کی اٹک جیل کاٹی ان کو نیب سے ڈرایا جا رہا ہے، شریف برادران کی ملوں سے ایک روپے کی بھی چینی ایکسپورٹ نہیں کی گئی ،ن لیگ نے پانچ سال چینی کی قیمت بڑھنے نہیں دی۔