لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں لاک ڈائون کے دوران شہر میں شراب کی دکانیں کھل گئیں، نوجوانوں کا رش، ٹریفک جام، انتظامیہ نے نوٹس نہیں لیا، میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد پولیس نے شراب کی دکانوں کو بند کرادیا گیا، نوجوانوں پر لاٹھی چارج۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں 90 روز کے بعد لاک ڈائون کے دوران دیگر شہروں کی طرح لاڑکانہ شہر کے اسٹیشن روڈ اور باقرانی روڈ پر قائم شراب کی دکانیں کھلنے پر نوجوان کورونا وائرس کو بھول کر اور حکومتی ایس او پیز کو نظرانداز کرکے مجمے کی صورت میں جمع ہوگئے جس کے باعث ٹریفک جام ہوگیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا ،جہاں دکانوں کے باہر نوجوانوں کی دھکم پیل نظر آئی اور پہلے شراب خریدنے کے لیے نوجوان کی بڑی تعداد وائن شراب کی دکانوں کے باہر تپتی دھوپ میں انتظار کرنے لگے، شراب کی دکانوں پر رش کے باعث کورونا وائرس پھیلنے کے پیش نظر کئی گھنٹوں تک انتظامیہ خاموش رہی تاہم میڈیا پر ایسی خبریں نشر ہونے کے بعد پولیس نے شہر کے تمام شراب کی دکانوں کو بند کرکے نوجوانوں پر لاٹھی چارج بھی کیا۔ لاڑکانہ پولیس ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود صحافی کے گھر میں چوری کرنے والے ملزمان کو گرفتار نہ کرسکی، متاثر صحافی نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو گرفتار کرکے سامان واپس کرواکر انصاف فراہم کیا جائے۔اس حوالے سے صحافی اشفاق علی سانڈانو نے بتایا کہ 9 مئی کے روز نامعلوم چوروں نے تھانہ اللہ آباد کی حد میں قائم گھر میں گھس کر 10 تولے سونے کے زیورات، 5 لاکھ روپے نقدی، دو پستول اور دیگر قیمتی سامان چوری کرکے لے گئے۔ واقعے کے متعلق حد کے تھانہ کی پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کیے اور ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود احمد بنگش نے بھی معاملے کا نوٹس لیا تاہم 8 روز گزرنے کے باوجود تھانہ اللہ آباد اصغر سولنگی صرف یقین دہانیاں کروانے میں مصروف ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سامان واپس کرکے چوروں کو گرفتار کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان علی بلوچ نے شکارپور ضلع کے تھانہ بڈو کی حد میں چانڈیو برادری کے دو گروپوں میں جھگڑے کے نتیجے میں قتل ہونے والے تین افراد کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی شکارپور کو ملزمان کی گرفتاری کے لیے سخت احکامات جاری کردیے ہیں۔ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کرکے ورثا کو انصاف فراہم کیا جائے۔ لاڑکانہ شہر کے تھانہ بقاپور کی حد ائرپورٹ روڈ نور کالونی سے 19 سالہ نوجوان کی تشدد زدہ اور گولی لگی ہوئی لاش دیکھ کر علاقہ مکینوں نے پولیس کو اطلاع دی جس پر پولیس نے پہنچ کر لاش چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کی جہاں نوجوان کی شناخت گاؤں ڈاتو چانڈیو کے رہائشی 19 سالا نوجوان معشوق علی ولد عطر چانڈیو کے نام سے ہوئی جبکہ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی۔پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ نوجوان کے والد عطر چانڈیو کی مدعیت میں ایک نامزد اور دو نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے تاہم ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں جنہیں جلد گرفتار کیا جائے گا۔جبکہ آخری اطلاع موصول ہونے تک کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔