نوابشاہ،عدالت کا پارکس اور عوامی مقامات پر تعمیر ا ت ختم کرنے کا حکم

171

نوابشاہ(سٹی رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں ضلعی انتظامیہ کو احکامات دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوابشاہ میں ختم کیے گئے پارکس اور عوامی مقامات پر تعمیر کیے جانے والے شاپنگ پلازہ، دکانیں اور دیگر چیزوں کی تعمیرات کو فی الفور ختم کیا جائے جس کے بعد ضلعی انتظامیہ میں بے چینی کی لہر پیدا ہو گئی ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ عدالت نے اچھا فیصلہ دیا ہے لیکن عمل ہوتے ہوئے نظر نہیں آتا کیونکہ شہر کی قیمتی اراضی پر بلدیہ اور دیگر بااثر افراد نے ان قیمتی جگہوں کو کوڑیوں کے دام فروخت کیا تھا ۔عدالت اعظمی میں ممتاز قریشی کی جانب سے دائر درخواست پر جب فیصلہ آیا تو ممتاز قریشی کا کہنا تھا کہ آج نوابشاہ کی تاریخی فتح ہے نوابشاہ شہر کو اس کی اصلی حالت میں بحال ہونا چاہیے اور یہ میری نہیں نوابشاہ کے عوام کی فتح ہے۔ دوسری جانب ان مقامات پر بننے والے دکانداروں اور شاپنگ مالز کے مالکان سے بات چیت کی گی تو انہوں نے مایوسی اور بے چارگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدالت سے رجوع کریں گے یہ ہمارے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے ان عوامی مقامات پر گول چکرہ بازار، عبدالقادر پارک، مولوی عبدالحق پارک ،فائر بریگیڈ پلازہ، گرونانک پارک، گونگے بہرے بچوں کا اسکول ،لیاقت مارکیٹ کی دکانیں، اپوا اسکول کے سامنے چڑیا گھر اور ایسی کئی دوسری عمارتیں ہیں جن پر پلازہ اور شاپنگ مالز بنا دیے گئے ہیں۔ اس ساری صورتحال میں ضلعی انتظامیہ کسی بھی قسم کی کارروائی سے گریز کرتی دکھائی دیتی ہے۔