اسلام آباد ہائیکورٹ کا چڑیا گھر میں قید ہاتھی کو رہا کرنیکا حکم

186

200522-08-
اسلام آباد (اے پی پی) اسلام آبادہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھرکیس میں چڑیا گھر میں قید ہاتھی ’’کاون‘‘ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔جمعرات کے روز جاری 67 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ میں عدالت نے کہا ہے کہ سہولیات کے بغیر چڑیا گھر میں جانوروں کو قید رکھنا غیر مناسب اور غیرقانونی ہے،چڑیا گھر میں قید تمام جانوروں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا جائے،36 سال سے ہاتھی ’’کاون‘‘ کے ساتھ ہونے والے ظلم کو اب ختم ہونا چاہیے،ہاتھی ’’کاون‘‘ کو پاکستان یا بیرون ملک محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کیا جائے۔ عدالت کایہ بھی کہناہے کہ حدیث پاک میں جانوروں سے اچھے سلوک کا حکم دیا گیا، کورونا وائرس کی بدولت انسان بے بس ہوگیا، ایٹم بم بھی ناکام ہوگیا جب وینٹی لیٹر انسانی زندگیاں بچانے لگا، چڑیا گھر کی حالت انتہائی تشویش ناک اور خطرناک ہے۔ عدالت نے چڑیا گھر کی انتظامیہ، ایم سی آئی، حکومت کو کارکردگی بہتر بنانے کے بارہا موقع دیے، حکومت چیئرمین وائلڈ لائف مینجمنٹ کی سربراہی میں بورڈ تشکیل دے، بورڈ 6 دنوں تمام جانوروں کو پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کے انتظامات مکمل کرے، بورڈ مرغزار چڑیا گھر کا انتظام سنبھالے جب تک بین الاقوامی ایجنسی انسپکشن نہ کرلے چڑیا گھر میں کوئی نیا جانور نہیں رکھا جائے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ مرغزار چڑیا گھر کی حالت انتہائی تشویش ناک اور خطرناک ہے، مرغزار چڑیا گھر کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو کنٹرول دیا گیا،کیس کی مزید سماعت 21جون کوہوگی۔