بدین(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی یوتھ سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری علی مردان شاہ نے عید قریب آنے کے باوجود نجی اداروں میںتدریس کے فرائض سرانجام دینے والے اساتذہ کو تنخوائیں ادا ئیگی نہ کرکے ہزاروں اسٹاف کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہے، نجی اسکولز کے مالکان کی جانب سے عید قریب آنے کے باوجود اساتذہ کو دو ماہ سے تنخوائوں کی عدم ادائیگی فاقہ کشی والی زندگی بسر کرنے پر مجبور کردیاہے، تنخوائیں روکنے سے ضلع بھرمیں ہزاروں اساتذہ بے روزگار ہوجائیں گے اور عید کی خوشیوں سے محروم ہوجائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی اسکولز میں تدریس سرانجام دینے والے اساتذہ کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔علی مردان شاہ نے مزید کہا کہ ایک حکومت کی جانب سے نہ تو اساتذہ کو ریلیف دیا ہے اب نجی اسکولز کے مالکان اساتذہ کو تنخوائیں کی عدم ادائیگی کی وجہ اساتذہ کو اسکولز سے خارج کرنے کا پیغام دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نجی اداروں میں 50فیصد فیس کی وصولی ہونے کے باوجود تنخوائیں ادا نہیں کی جارہی ہیں یہ اساتذہ کے ساتھ ظلم ناانصافی کی انتہا ہے ہم اساتذہ کے ساتھ ہونے والے ظلم اور زیادتیوں کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے نجی اسکولز کے مالکاں کو ایڈوانس تنخوائیں اور اپریل ،مئی کے تنخوائیں ادا کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن نجی اسکولز کے مالکان نے سندھ حکومت کے احکامات ہوا میں اڑا دیے۔ انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ،وزیر اعلیٰ سندھ،وزیر تعلیم سندھ و دیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ نجی اسکولز میں تدریس سرانجام دینے والے اساتذہ کو تنخوائیں فوری ادا کرکے فاقہ کشی والی زندگی بسر کرنے سے بچایا جائے اور عید سے قبل تنخوائیں کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔